اسلام آباد کے اسکولوں میں انسداد منشیات کی کوششیں شروع

October 22, 2018

اسلام آباد (وسیم عباسی) اسلام آباد کے اسکولوں میں انسداد منشیات کی کوششیں شروع کر دی گئی ہیں اور پہلے قدم کے طور پر اسلام آباد کے پوش علاقے میں اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے ایک اسکول نے اساتذہ اور اسٹاف کے ڈوپ ٹیسٹ لینا شروع کر دیئے ہیں تاکہ اسکولوں میں منشیات کے استعمال کا سدباب کیا جاسکے۔ پاکستان کی پارلیمان ایسا قانون بنانے جارہی ہے جس کے ذریعے تعلیمی اداروں کو انسداد منشیات کے بڑھتے رجحان سے نمنٹنے کیلئے ڈوپ ٹیسٹ کرنے کااختیار مل جائیگا۔ اس سے قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اسلام آباد کے پرائیوٹ اسکول کے 53فیصد طلبا منشیات کے عادی بن چکے ہیں۔ تاہم فروبیل انٹرنیشنل اسکول کے بعض اساتذہ نے ڈوپ ٹیسٹ کے دوران امتیازی رویے کی شکایت کی ہے۔ ایک استاد نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ میں آفس میں بیٹھا ہوا تھا جب انتظامیہ کی طرف سے کال آئی کے اسکول ہال میں ایمرجنسی میں پہنچو، وہاں دیکھا کہ درجنوں اساتذہ ، سیکورٹی گارڈز اور سینیٹری اسٹاف موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہال میں نہ ہی پرنسپل اور نہ کوئی ہیڈ آف ڈپارٹمنٹ موجود تھے جبکہ سیکورٹی انچارج کی موجودگی میں ڈوپ ٹیسٹ کا سارا عمل اجنبی لوگ سرانجام دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم سب کو یہ دیکھ کر سخت دھچکالگا کہ پرائیوٹ لیبارٹری کے لوگ اسٹاف کے سامنے ہم سے پیشاب کے سیمپل لئے گئے اور ایسا سلوک کیا گیا جیسے ہم مجرم ہیں۔