میٹرو بس منصوبوں کو چلانے کیلئے خودانحصاری کی تجاویز پر سوچ بچار شروع

October 22, 2018

راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے)ذرائع کے مطابق پنجاب میٹرو بس منصوبوں کو چلانے کیلئے سرکاری خزانے پر بوجھ کم کرنے کیلئےخودانحصاری کی تجاویز پر بھی سوچ بچار شروع کر دی گئی ہے۔ راولپنڈی میں میٹرو بس منصوبہ کے سٹرکچر سے آمدنی کے حوالے سے پی ایچ اے سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔ میٹرو بس اتھارٹی پنجاب کے جی ایم آپریشنز سید عزیر شاہ نے بتایا کہ مختلف امور پر مشاورت جاری ہے۔ میٹرو پلرز پر پبلسٹی کا کام وہ کرینگے اور ریونیو میں سے حصہ لیا کرینگے۔ انہوں نے بتایا کہ راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس سروس کی ایلیویٹرز کے حوالے سے شکایات دور کرنے کیلئے ان کیلئے خصوصی واٹر پروف شیٹس لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ ان میں پانی جانے سے جو خرابی پیدا ہوتی ہے وہ دور ہو سکے۔ ادہر ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ میٹرو بس منصوبوں کیلئے کرایہ میں کمی بیشی والا آپشن زیادہ کارآمد نہیں ہے۔ سٹاپ ٹو سٹاپ کرائے کے باعث مسائل بڑھیں گے‘ لاگت میں بھی اضافہ ہو گا کیونکہ اس کیلئے مزید بھرتیاں اور مشینری لگے گی۔ واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دور حکومت میں سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے راولپنڈی، لاہور اور ملتان میں میٹرو بس سروس کا آغاز کیا تھا جس کیلئے ایک یونیفارم کرایہ پالیسی رکھی گئی تھی اور اول تا آخر سٹاپ ایک ہی کرایہ لاگو ہوتا تھا۔ راولپنڈی میں بیس روپے میں صدر سے سیکرٹریٹ اسلام آباد تک کا سفر ہوتا تھا‘ بعض مسافر بس کی سیر کیلئے ایک کرائے میں دو طرفہ سفر کرتے تھے۔ سٹاپ ٹو سٹاپ کرائے کے باعث ایسی شکایات بڑھیں گی۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس کا کرایہ 65روپے فی سواری بن رہا تھا لیکن مسلم لیگ (ن) حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے 45روپے کی سبسڈی دیکر کرایہ بیس روپے فی کس مقرر کر رکھا تھا۔ سبسڈی ختم کرنے سے کرایہ بڑھے گا۔