مقبوضہ کشمیر ،نوجوانوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مارچ

October 24, 2018

سرینگر(نیوز ایجنسیاں)مقبوضہ کشمیرمیں قابض انتظامیہ نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے قتل عام کے واقعات اوردیگر ظالمانہ اقدامات کے خلاف بدھ کولال چوک کی طرف مارچ کوناکام بنانے کیلئے سرینگر میں سخت پابندیاں عائد کردیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ اور احتجاجی دھرنے کی کال مشترکہ حریت قیادت نے اتوار کو کولگام کے علاقے لارو میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں چار لڑکوں سمیت دس نوجوانوں کے قتل کے خلاف احتجاج کے طورپر دی تھی ۔ انتظامیہ نے لال چوک کی ناکہ بندی کر دی جبکہ سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دیں اور خار دار تاریں بچھادیں۔ وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں تعلیمی ادارے بند کردئے گئے اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔ میرواعظ عمر فاروق ، محمد یاسین ملک اور ظفر اکبربٹ نے پابندیوں کو توڑتے ہوئے مارچ کی قیادت کرنے کی کوشش کو توبھارتی پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔ دیگر حریت رہنماسیدعلی گیلانی ، محمداشرف صحرائی ،آغا سیدحسن الموسوی الصفوی، پرے حسن فردوسی ،ہلال احمد وار ، بلال صدیقی ،مختار احمد وازہ اور محمد یاسین عطائی پہلے ہی گھروں یا جیلوں میں نظربند ہیں۔