انڈونیشیا طیارہ حادثہ، منگیتر سے کیامذاق سچ ہو گیا

November 14, 2018

انڈونیشیا میں 29 اکتوبر کو ہونے والے نجی ایئر لائن طیارہ حادثے کے شکار ایک شخص نے سفر پر جانے سے پہلے اپنی منگیتر سے ایک چھوٹا سا مذاق کیا تھا جو واقعی سچ ہو گیا۔

29 اکتوبر کو ’لائن ایئر ‘کا ایک مسافر بردار طیارہ جکارتہ سے پرواز کرنے کے 15 منٹ بعد سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ فلائٹ JT610 کے لیے اس طیارے پر عملے سمیت 189 افراد سوار تھے جو جکارتہ سے پنگکال پنانگ نامی شہر جا رہا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق جس وقت یہ حادثہ ہوا ، طیارے میں ایک ایسا شخص بھی موجود تھا جو دس دن بعد یعنی 11 نومبر کو دولہا بننے والاتھا۔

اس شخص کی نا گہانی موت کے بعد ان کی منگیتر سیاری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ان کےمنگیتر پراتما شادی کی غرض سےپنگکال پنانگ میں واقع اپنے گھر واپس آرہے تھے، وہ جکارتہ کسی دفتری کام سے گئے تھے،طیارے میں سوار ہونے سے پہلے ہی دونوں کی فون پر چھوٹی سی گفتگو ہوئی تھی۔

سیاری کا کہنا تھا کہ فون پر پراتما نے ان سے چھوٹا سا مذاق کیا تھا کہ اگر میں 11 نومبر تک نہ لوٹ سکوں تو وہ جوڑا جو میں نے تمہارے لئے پسند کیا تھا وہ پہن کرتصویریں لینا اورمجھے بھیج دینا۔

سیاری نے سوشل میڈیا پر اپنی تصویریں پوسٹ کیں جس میں وہ دلہن بنی دکھائی دے رہی ہیں اور ساتھ لکھا’ میں کس قدر غمزدہ ہوں کوئی اندازہ نہیں لگا سکتا مگر میں نے تمہاری طرح مضبوطی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمہاری آخری خواہش پوری کر دی۔

سیاری کا مزید بتانا تھا کہ انہوں نے پراتما کے ساتھ جا کر شادی کا یہ جوڑا اور انگوٹھی خریدی تھی ۔

انہوں نے اپنی ایک حالیہ پوسٹ میں بتایا کہ پراتما اور وہ ایک دوسرے کو 13 سالوں سے جانتے تھے اور ایک دوسرے کو بہت پسند کرتے تھے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق پرواز سے ایک روز قبل بالی سے جکارتہ جاتے ہوئے بھی طیارے کو تکنیکی مسائل کا سامنا تھا۔ تاہم ابھی تک اس بات کا سراغ نہیں لگا کہ یہ طیارہ ٹیک آف کے 15 منٹ بعد ہی گر کر کیوں تباہ ہو گیا۔