پنجاب اسمبلی :سٹاف کو روکنے پر حمزہ شہباز برہم، لیگی ارکان کا دھرنا

November 16, 2018

لاہور(نمائندہ خصوصی ، خصوصی نمائندہ،خصوصی رپورٹر) پنجاب اسمبلی میں سینٹ الیکشن کے دوران بدنظمی ،اسٹاف کو اسمبلی احاطے میں داخلے سے روکنے پر حمزہ شہباز سکیورٹی اہلکاروں پر برہم، مسلم لیگ (ن )کے 3ارکان نے ایوان میں داخلے سے روکے جانے پر دھرنا دیدیا۔ سارے معاملے پر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ جس کوشکایت ہے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرے، صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہےکہ کسی لیگی رکن کو نہیں روکا گیا۔گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں سینٹ الیکشن کے دوران اس وقت بدنظمی پیدا ہو گئی جب اسمبلی کی سکیورٹی نے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے اسٹاف کواندر جانے کی اجازت نہ دی جس پر حمزہ شہباز برہم ہو گئے اور اہلکاروں کیساتھ تکرار کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا خوف کریں ،یہ سب کچھ اسپیکر کے کہنے پر کیا جارہا ہے۔ اپوزیشن رکن پیر اشرف رسول کو ایوان میں داخلے سے روکنے پر لیگی اراکین اسمبلی اسٹاف سے الجھ پڑے۔ ایوان کے دروازے بند کرنے پر پیر اشرف رسول، مولانا غیاث الدین، چوہدری شہباز سمیت دیگر اراکین نے دھرنا دیا۔مسلم لیگ (ن) کے اراکین کا کہنا تھا کہ اسپیکر کا رویہ غیر جمہوری ہے۔ اگر انہوں نے جانبدارانہ رویہ ترک نہ کیا تو بھرپور احتجاج کریں گے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہاکہ حکومت مارشل لاء دور سے بھی بڑھ کر اقدامات کر رہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں ۔کون کیا الزام لگا رہا ہے سب کو یاد ہے۔ جہانگیر ترین کا جہاز سب کو یاد ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرنے کے لیے کوئی کام نہ ہو تو انسان تکبر کا شکار ہو جاتا ہے مگرحکومت یہ نہ بھولے کہ تکبر کا انجام بہت برا ہوتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اسٹاف کو بھی روکا جا رہا ہے، سینیٹ الیکشن ہے کوئی لوکاٹ بیچنے تو آیا نہیں۔دوسری جانب سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالہٰی نے حمزہ شہباز کے ساتھ پیش آنے والےواقعہ پر کہاکہ پولنگ کے دوران اراکین کے مہمان اندرنہیں جا سکتے،الیکشن کرواناالیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے،جس کوشکایت ہے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرے۔ وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ کسی لیگی رکن کو اسمبلی میں داخلہ سے نہیں روکا گیا۔ لیگی ایم پی اے 6 مہمانوں کا نام لسٹ میں شامل کروا کر 12 لوگوں کو اندر لے جانا چاہتے تھے۔ 6کو جانے دیا گیا باقی کو روک لیا گیا۔ یہ بات سب جانتے ہیں کہ الیکشن ڈے میں ممبر اسمبلی کے علاوہ کسی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ انہوںنے کہا کہ سپیکر کے علاوہ کسی کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی رکن کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روک سکے۔ ملازمین آئینی اور قانونی طور پر اس بات کے ہرگز مجاز نہیں ہیں کہ وہ کسی رکن اسمبلی کو اندر داخل ہونے سے روک سکیں جب تک کہ سپیکر کا حکم نہ ہو۔جن افراد کو روکا گیا تھا وہ اسمبلی اراکین نہیں تھے بلکہ (ن) لیگ کے ایم پی اے کے ذاتی سٹاف کا حصہ تھے۔ انہوںنے کہا کہ (ن) لیگ کی قیادت کا ماننا ہے کہ جھوٹ اتنا بولو کہ وہ سچ لگنے لگے۔آل شریف اور ان کی جماعت چانکیہ اور میکاؤلی کی سیاست پر عمل پیرا ہیں جس میں ہر بات کی بنیاد جھوٹ اور بہتان تراشی منشور ہے۔