جعلی پولیس مقابلے کامقدمہ سات سال بعد درج ،ایک ملزم ایس ایچ او وفات پاچکا ہے

November 18, 2018

فیصل آباد(کرائم رپورٹر) بیوہ خاتون اپنےخاوند کےجعلی پولیس مقابلےمیں قتل کامقدمہ گیارہ سات سال بعداشتہاری اور وفات پاجانیوالےایس ایچ اوز سمیت پولیس افسران واہلکاروں کےخلاف درج کروانےمیں کامیاب ہوگئی۔دھاندرا کی رہائشی خالدہ پروین نے تھانہ فیکٹری میں مقدمہ درج کروایاکہ 2011ء میں ایس ایچ او تھانہ جھنگ بازار کا بہنوئی اس کے خاوند افتخار کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق ہوگیا،جس کابدلہ لینےکیلئےدوجون 2011ء کو ایس ایچ او فرخ وحید سب انسپکٹر، ایس ایچ او جھنگ بازار راناعمردراز، ایس ایچ اوسمن آبا د یاسر جٹ،انسپکٹر بلا ل منصورچیمہ،اے ایس آئی اظہر سندھو، اے ایس آئی زاہد حلیم،سب انسپکٹر ادریس اقبال، کانسٹیبل طاہر،پر ائیویٹ افراد مصطفیٰ اور مظہر اقبال جبکہ آٹھ دیگر نامعلوم پولیس اہلکاراس کےگھر داخل ہوئے،انہوں نے اس کے خاوند کو مارارپیٹا،جس نے بچنےکیلئے چھلانگ لگادی،اس کا گھنٹا ٹوٹ گیا،بعدازاں چارجون کو مذکورہ پولیس اہلکاروں نے افتخار کو جعلی مقابلہ میں قتل کردیا،جوڈیشل ومحکمانہ انکوائریز میں گنہگارثابت ہونے پر اعلی ٰ افسران کےحکم پراب مقدمہ کااندراج عمل میں لایا گیا۔واضح رہےکہ انیس قتلوں میں ملوث ہونے پرفرخ وحید اشتہاری اور بیرون ملک فرارہےجبکہ انسپکٹر یاسر جٹ وفات پاچکےہیں،اس وقت بلا ل منصور چیمہ اینٹی کار لفٹنگ سکواڈ کےانچارج اور عمردراز ایس ایچ او صدر تعینات ہیں،جن کی تاحال معطلی عمل میں نہیں لائی گئی۔