افغانستان میں طالبان اب بھی مضبوط پوزیشن میں ہیں،امریکا کا اعتراف

November 19, 2018

اوٹاوا(جنگ نیوز)امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈن فورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان ہارے نہیں بلکہ 17 سالہ جنگ کے بعد بھی اُن کی پوزیشن کافی مضبوط ہے، ہمیں فوجی آپریشن کیساتھ ساتھ معاشی دباؤ اور مذاکرات کے ذریعے قیام امن کی کوششیں کرنی چاہئیں، اگر وہ بات چیت کیلئے تیار ہوجائیں تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی، جنگ ہر مسئلے کا حل نہیں، دوسری جانب طالبان نے میڈیا رپورٹس کے مطابق خلیجی ریاست قطر میں افغانستان کیلئے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد سے تین روزہ مذاکرات کیے ہیں، ذرائع نے قطر میں طالبان اور امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد کے درمیان 3 روزہ مذاکرات کی تصدیق کردی۔تاہم طالبان نے باضابطہ طور پر ان مذاکرات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ میڈیا میں سامنے والی خبریں من گھڑت ہیں، امریکی سفیر زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ وہ طالبان کیساتھ اپریل میں ہونے والے انتخابات سے قبل امن معاہدے کیلئے پرامید ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر ہمیں لگی لپٹی بات کرنے کے بجائے طالبان کی مضبوط پوزیشن کو تسلیم کرلینا چاہیے۔ امریکی جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ امریکا اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر طالبان اور کابل حکومت کے درمیان مذاکرات کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اگرطالبان بات چیت کے لیے تیار ہوجائیں تو یہ ہماری بڑی کامیابی ہوگی۔