بریگزٹ پلان سے یورپی مائیگرنٹس کی آمد رک جائے گی،تھریسامے

November 20, 2018

لندن (نیوز ڈیسک) وزیراعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ ان کے بریگزٹ پلان سے یورپی مائیگرنٹس کی غیر ضروری آمد کا سلسلہ رک جائے گا اور صرف ہنر مندی کی بنیاد پر ہی مانیگریشن ممکن ہوسکے گی اور یورپی انجینئرز کو سڈنی کے انجینئرز یا دہلی کے سافٹ ویئر ڈیولپرز پر فوقیت حاصل نہیں رہے گی، سی بی آئی میں تاجر رہنمائوں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یورپی یونین سے علیحدگی کی ڈیل پر مکمل اتفاق ہے، یہ باتیں ایسے وقت سامنے آئی ہیں، جب ٹوری پارٹی کے بعض ارکان پارلیمنٹ ڈیل میں تبدیلی کیلئے آخری وقت تک کوشش کرتے رہے ہیں۔ ادھر یورپی یونین کے بقیہ 27 ارکان برسلز میں اپنے اجلاس میں برطانیہ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کے حوالے سے اعلامئے پرکام کررہے ہیں، اس طرح کی ایک میٹنگ کے دوران سپین نے جبرالٹر کے مستقبل کے حوالے سے شامل کئے گئے الفاظ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے حوالے سے 585 صفحات پر مشتمل اس معاہدے پر شدید تنقید کاسلسلہ جاری ہے، جس میں برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کی سطح کا تعین کیا جائے گا جبکہ اس بات پر بھی قیاس آرائیوں کا سلسلہ جاری ہے کہ تھریسا مے کے خلاف عدم اعتماد کی درخواستوں کی تعداد 48تک پہنچ سکے گی یا نہیں، کیونکہ عدم اعتماد کی تحریک کیلئے مطلوبہ 48 ارکان کی حمایت ضروری ہے۔ اس حوالے سے بھی قیاس آرائیاں جاری ہیں کہ وزیراعظم تھریسا مے کا اگلا قدم کیا ہوگا۔ فی الوقت وزیر اعظم تھریسا مے اور لیبر پارٹی کے قائد جیرمی کوربن لندن میں اپنی سالانہ کانفرنسوں میں تاجروں کے لابی گروپ سی بی آئی کے ارکان سے خطاب میں مصروف ہیں۔ تھریسا مے نے گزشتہ روز تاجر رہنمائوں کو یقین دلایا کہ ان کے پلان سے منصفانہ مائیگریشن سسٹم وجود میں آئے گا، جس سے برطانیہ کے نوجوانوں کو ملازمتوں اور تربیت کے بہتر اور وافر مواقع میسر آئیں گے اور مناسب ہنر مندی کے بغیر یورپی باشندوں کو قطار پھلانگ کر برطانیہ آنے کا موقع نہیں ملے گا۔