کشمیر اور فلسطین لہو لہو ہیں، عالمی برادری مظالم کا نوٹس لے، حافظ عبدالاعلیٰ درانی

December 11, 2018

بریڈفورڈ(پ ر) مرکزی جمعیت اہل حدیث برطانیہ کے سیکرٹری اطلاعات مولاناحافظ عبدالاعلیٰ درانی نے حالیہ مقبوضہ کشمیر اور غزہ فلسطین میں ہنود و یہود کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی تسلط اورفلسطین پرصیہونیوں کے تسلط سے جنم لینے والی صورتحال دنیا بھرمیں بسنے والے اہل دل کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ جہاں ایک طرف غزہ میں اسرائیلی فورسزنے بلاوجہ فائرنگ کرکے دسیوں فلسطینیوں کوشہید اور سینکڑوں کو زخمی کردیاہے عین اسی وقت مقبوضہ کشمیر میں بھی بھارتی افواج نے محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں میں کتنے کشمیری نوجوان شہید اور سو سے زیادہ زخمی کردیئے ہیں، کشمیراور فلسطین لہو لہو ہے، بھارت اور اسرائیل کابدنما چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ بھارت اور اسرائیل کے ہاتھوں آئے روز اس طرح کی دہشتگردانہ کارروائیوں کے باوجود ان مظلوموں کے عزم کو شکست نہیں دی جاسکتی۔ عالمی برادری کو ان مظالم پر فوراً نوٹس لینا چاہئے اور ان دونوں دہشت گردممالک پر اپنا اثرو رسوخ قائم کرکے واضح کرے کہ وہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں ،اس کے برعکس دنیا کی بڑی طاقتوں نے ان مظلوموں کی مدد کرنے کی بجائے ظالموں کی پشت پناہی کو اپنے اوپر فرض کیا ہوا ہے جس کے نتیجے میں عالمی جنگ کے آثارپیدا ہورہے ہیں اگرظالموں کی بجائے مظلوموں کاساتھ دینے کاماحول نہ پیدا کیا گیا ہے توخطرہ ہے کہ فساد بہت بڑھ جائے گا اس لئے مغربی طاقتوں کو مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیرکے حل کی طرف بھرپور توجہ دینی چاہئے، مولاناعبدالاعلیٰ نے کہا کشمیریوں اورفلسطینیوں کی مظلومیت اپنی آنکھوں سے دیکھ کر محسوس کی جاسکتی ہے محض خبروں سے نہیں۔ فلسطین و کشمیر میں امن وامان قائم نہ کرکے یورپی طاقتیں انسانیت کے ساتھ ظلم صریح کی مرتکب ہورہی ہیں۔ اگریہ صلیبی جنگوں کاشاخسانہ نہیں ہے توانسانی حقوق کاڈھنڈورا پیٹنے والے کہاں سوچکے ہیں، اور اگر یہ صلیبی جنگ کاحصہ ہے تو عالم اسلام کوغورکرنا چاہئے اوراپنے دشمنوں سے نمٹنے کی حکمت عملی تیار کرنی چاہئے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و تشدد کا بازارگرم کررکھاہے ،مہذب دنیاکیلئے مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین ایک بہت بڑا چیلنج ہے جسے انسانیت کے ناتے حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔