بلاول کا نامECL میں ڈالنے کی تحقیقات ہوگی،شہزاد اکبر

January 08, 2019

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تحقیقات کی جائے گی، اسحاق ڈار کا مقدمہ رکا ہوا ہے ان کی واپسی پر ہی مقدمہ چل سکے گا،علیمہ خان نے منی ٹریل دیدی ہے کسی کو جھول نظرا ٓتا ہے تو منی لانڈرنگ کا کیس فائل کردے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما لطیف کھوسہ اور سابق چیئرمین نادرا طارق ملک بھی شریک تھے۔ طارق ملک نے کہا آج پتا چلا کہ میرا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیالطیف کھوسہ نے کہا کہ حکومت نے ای سی ایل میں نام ڈال کر سیاستدانوں کو داغدار کیا، نیب میں جوابدہی کے خوف سے کوئی بیوروکریٹ قلم اٹھانے کو تیار نہیں ہے، حکومت اسحاق ڈار کو واپس لانے کیلئے ریڈ وارنٹ جاری کرے ۔طارق ملک نے کہا کہ میرے خلاف دہشتگردی یا کرپشن کا نہیں دہری شہریت کا چھوٹا سا کیس ہے، آج پتا چلا کہ میرا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا گیا۔شہزاد اکبر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سے بلاول بھٹو زرداری کا نام نکالنے کے باوجود جے آئی ٹی کی ساکھ ختم نہیں ہوگی، جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول کے ساتھ کوئی جرم نہیں جوڑا گیا بلکہ ان کا ذکر اس کمپنی کے شیئر ہولڈر کی حیثیت سے کیا گیا جسے قرضہ دیا گیا، سپریم کورٹ کہتی ہے بلاول کا نام جے آئی ٹی رپورٹ سے نکال دیا جائے تو ٹھیک ہے، جے آئی ٹی کی تجویز پر ہی معاملہ نیب کو بھجوانے کا حکم دیا گیا ہے۔ شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہوسکتا کہ سبسڈی لینے والے اومنی گروپ کو پکڑ لیا جائے لیکن سبسڈی دینے والے کو چھوڑ دیا جائے، مراد علی شاہ کا نام بھی جے آئی ٹی رپورٹ سے نکالنے کیلئے کہا گیا لیکن نیب اگر سمجھے گی تو ان سے تفتیش اور ریفرنس میں نام بھی شامل کرسکتی ہے، عدالت نے نیب کو دو ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کیلئے کہا ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تحقیقات کی جائے گی،تحریری ا ٓرڈر آتے ہی بلاول بھٹو زرداری کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، ای سی ایل میں نام عدالت کے حکم یا انویسٹی گیشن کی درخواست پر ڈالا جاتا ہے، ای سی ایل میں نام ڈالنے کا مقصد کسی کی تضحیک کرنا نہیں ہے، ای سی ایل میں جن 122بزنس مینوں کے نام ڈالے دیکھیں تو انہوں نے کیا کیا ہوا ہے، کوئی بزنس مین یا بیوروکریٹ کسی معاملہ میں ملوث پایا جائے گا تو جوابدہی کرنا ہوگی، ایف اے ٹی ایف میں پاکستان بہت کڑی پوزیشن میں ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر چپ سادھ لیں تو پاکستان ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں چلا جائے گا، بلیک لسٹ میں جانے سے پاکستان سے مالی ٹرانزیکشنز نہیں کی جاسکیں گی۔شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ میری یادداشت میں نہیں کہ طارق ملک کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہو،اگر ایسا کچھ ہوا ہے تو اس کی فوری درستگی بھی کی جائے گی، وفاقی کابینہ کے احکامات کے بغیر ای سی ایل میں نام ڈالا جاسکتا ہے نہ نکالا جاسکتا ہے۔