بڑھاپے سے بچانے والی دوا کی تیاری کا دعویٰ

January 11, 2019

لندن(این این آئی)سائنسدانوں کے خیال میں وہ بڑھاپے کی آمد کو روک سکتے ہیں۔درحقیقت وہ یہ کام ایک دوا کے ذریعے کرنا چاہتے ہیں اور اس میں انہوں نے کافی حد تک کامیابی کا دعویٰ بھی کیا ہے۔میڈیاپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے مختلف ادویات کے امتزاج سے ایسی دوا کو دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو کہ جسم میں ایسے خلیات کو صاف کرتا ہے جو کہ بڑھاپے کے آثار کا باعث بنتے ہیں۔مایو کلینک، ویک فوریسٹ باپسٹ ہاسپٹل کی مشترکہ تحقیق کے دوران لوگوں کو کینسر کے مریضوں کو استعمال کرائی جانے والی دوا اور نباتاتی کیورسیٹین سپلیمنٹ کا استعمال کرایا گیا۔یہ جز پیاز اور سبز چائے میں پایا جاتا ہے اور دیکھا گیا کہ یہ ان خلیات پر کس طرح اثرانداز ہوتا ہے۔تین ہفتے میں ہی ان افراد میں مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں اور سائنسدانوں کے خیال میں اس طرح عمر بڑھنے سے جسم پر طاری ہونے والے اثرات اور امراض کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔محققین کے مطابق یہ خلیات کم از کم 20سنگین امراض کا خطرہ بڑھاتے ہیں مگر اس طریقہ کار سے ان سے بچنا ممکن ہوسکے گا۔اس کاک ٹیل دوا کی پہلی آزمائش چوہوں پر کی گئی تھی اور اب انسانوں پر اس کا کامیاب تجربہ کیا گیا ہے۔بزرگ افراد کو اس دوا کا استعمال کرایا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ اس دوا کے استعمال سے چہل قدمی کے ٹیسٹ میں ان کی کارکردگی نمایاں حد تک بہتر ہوئی جبکہ وہ کرسی سے 2سیکنڈ زیادہ تیزی سے کھڑے ہونے لگے۔محققین نے اس دوا کے عام استعمال سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا۔