لاہور ہائیکورٹ، شادی ہالوں پر عائدٹیکس کیخلاف حکم امتناعی جاری،اٹارنی جنرل پاکستان معاونت کیلئے طلب

January 11, 2019

لاہور(خبرنگارخصوصی)لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کی جانب سے شادی ہالوں پر مختلف شرح سے عائد ٹیکس کے خلاف حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان کو معاونت کے لیے طلب کر لیا،عدالت نے آئندہ سماعت پر ایف بی آر سمیت دیگر فریقین سے جواب بھی طلب کر لیا ہے۔جسٹس شاہد وحید نے ایک میرج ہال کی درخواست پر سماعت کی،درخواست گزار عبدالحنان کی جانب سے راجہ حسام کیانی ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے انکم ٹیکس آرڈینیس کی دفعہ 236 ڈی میں غیر قانونی ترمیم کر دی ہے۔ اور ترمیم کے بعد مختلف شہروں میں مختلف شرح سے انکم ٹیکس وصولی کے نوٹسز بھجوائے جا رہے ہیں،انہوں نے قانونی نقطہ اٹھایا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس میں ترمیم سے پہلے شادی ہالوں پر 5 فیصد فی فنکشن انکم ٹیکس عائد کیا گیا تھا اور اب شادی ہالوں پر مختلف شرح انکم ٹیکس کا نفاذ امتیازی سلوک ہے جبکہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی دفعہ 236 ڈی میں ترمیم آئین کے آرٹیکل 18 کی خلاف ورزی ہے لہٰذا انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 ءمیں کی گئی ترمیم کالعدم قرار دی جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایف بی آر کو انکم ٹیکس کی وصولی سے روکا جائے۔عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے حکومت کی جانب سے شادی ہالوں پر مختلف شرح سے عائد ٹیکس پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے اٹارنی جنرل پاکستان کو معاونت کیلئے طلب کر لیا۔