نسل پرستوں کو شکست دینے والے باکسر محمد علی

January 17, 2019

دنیائے باکسنگ پر حکومت کرنیوالے لیجنڈ ری ہیوی ویٹ باکسر محمد علی کے مداح 17جنوری کو انکی 77ویں سالگرہ منا رہے ہیں جنہوں نے رنگ سے باہر نسل پرستوں کو بھی شکست دی ۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


حریف باکسرز کو دھول چٹانےوالے محمد علی نے17جنوری1942ء کو امریکا کے شہر لوئسویل کے ایک مسیحی گھرانے میں آنکھ کھولی اور ان کا نام کلے رکھا گیا جنہوں نے ستر کی دہائی میں اسلام قبول کیا۔

انہوں نے 29 اکتوبر 1960ء کو آبائی قصبے لوئسویل میں پہلا مقابلہ جیتا۔ باکسنگ میں ان کا کیریئر ایک شوقیہ کھلاڑی کی حیثیت سے کامیاب رہا لیکن ان کو عظمت اس وقت حاصل ہوئی جب ساٹھ کی دہائی میں انہوں نے روم اولمپِک میں سونے کا تمغہ جیتا۔

تمغہ جیتنے کے بعد محمد علی کو نسل پرستی کا سامنا رہا لیکن ان واقعات کے باوجود ان کی کامیابیوں کا سلسلہ چلتا رہا اور40 سال کی عمر میں انہوں نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا۔

ریٹائر منٹ کے بعد بہت سے فلاحی کاموں میں حصہ لیا اور ایک مشہور شخصیت، ایک باغی، حقوق انسانی کے علمبردار اور شاعر، جس نظر سے بھی دیکھا جائے محمد علی نے ہمیشہ کھیل، نسل پرستی اور قومیت کو شکست دی اور ایک وقت ایسا بھی آیا جب محمد علی کرہ ارض پر بلا شبہ سب سے زیادہ شہرت یافتہ شخص بن گئے۔

باکسنگ میں محمد علی کی زندگی 20 سال پر محیط رہی جس کے دوران انہوں نے 56 مقابلے جیتے اور 37 ناک آوٹ اسکور کیا ۔دنیائے باکسنگ پر کئی برس تک راج کرنے والے محمد علی 3جون 2016کو انتقال کرگئے۔