امریکاطالبان مذاکرات میں قطر نے کلیدی رول ادا کرنا شروع کردیا

January 19, 2019

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) وزارت خزانہ کے اعلیٰ سطح کے ذرائع کے مطابق قطر کسی پیشگی شرائط کے بغیر بھی خلیجی تعاون کونسل کے برادر ممالک کے ساتھ ڈائیلاگ کرنے کو تیار ہے۔ قطر کے ہمسایہ ممالک نے پانچ جون 2017کو قطر پر دہشت گردی کی سپورٹ اور خلیجی ممالک کے داخلی معاملات میں مداخلت کا الزام لگا کر قطر کی اقتصادی ناکہ بندی کی مگر قطر نے ان الزامات کو مسترد کردیا اور ناکہ بندی کرنے والے ممالک کسی بھی علاقائی اور بین الاقوامی فورم پر قطر پر اپنے الزامات ثابت نہ کرسکے اگرچہ قطر بہت سی چیزوں میں اپنے ہمسایوں پر انحصار کیا کرتا تھا مگر ناکہ بندی کا جی سی سی کا فیصلہ اس کیلئے رحمت بنا کیونکہ اب قطر خودکفالت کی راہ پر کامیابی سے چل نکلا ہے قطری حکومت نے ملکی معیشت کے فروغ کیلئے قلیل المیعاد اور طویل المیعاد پلان بنا کر اپنے ہمسایوں پر اپنا انحصار کم کردیا ہے، ناکہ بندی کا اٹھارہ ماہ سے زائد عرصہ گزارنے کے بعد بھی قطر معیشت، ڈپلومیسی، انسانی حقوق، سپورٹس اور ٹریڈ کے میدانوں میں یکے بعد دیگرے کامیابیاں سمیٹ رہا ہے۔ عالمی بینک نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ قطر کی اقتصادی گروتھ جو پانچ جون 2017کی ناکہ بندی کے موقع پر ایک عشاریہ تین فیصد اب 2018میں بڑھ کر دو عشاریہ آٹھ فیصد ہوگئی ہے اور اب 2019میں امکانی طورپر یہ تین عشاریہ ایک فیصد سے تجاوز کرجائے گی، ناکہ بندی کے دوران ہی قطر نے حمد انٹرنیشنل پورٹ لانچ کی جو مشرق وسطی کی سب سے بڑی بندرگاہ ہے جہاں دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز لنگر انداز ہونے لگے ہیں۔ سلطنت عمان، ترکی، انڈیا، ایران، عراق اور پاکستان کے ساتھ قطر نے نئے بحری راستے استوار کرلئے ہیں پاکستان کے ساتھ قطر نے تیز ترین بحری روٹ لانچ کیا ہے جس سے پاکستان اور قطر کے درمیان بحری سفر ایک ہفتے سے کم ہوکر صرف چار دن کا رہ گیا ہے۔