ڈھائی کروڑ لے لیں،بھائی،بھابھی اوربھتیجی واپس لادیں،جلیل احمد

January 22, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ)مقتول خلیل احمد کے بھائی جلیل احمدنے کہا ہے کہ سب کو پتا ہے کہ قاتل کون ہیں، یہ پیٹی بھائی آپس میں ایک دوسرے کو بچارہے ہیں، سی ٹی ڈی ساہیوال کے افسر مرزا آصف نے پہلا فائر کیا، مجھے دھمکیاں مل رہی ہیں مگر میں دھمکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں، دہشتگرد ہم نہیں یہ ہیں جو ہمارا سامان بھی لوٹ کر لے گئے ہیں، انصاف نہیں ملا تو سڑکوں پر آئیں گے، پرامن دھرنا دیں گے چاہے 126 سال لگ جائیں، وزیرقانون پنجاب نے 2کروڑ روپے دینے کا کہا تھا، ڈھائی کروڑ مجھ سے لے لیں میرے بھائی، بھابھی اور بھتیجی کو واپس لادیں۔وزیراعظم کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہمیں ایسی تبدیلی نہیں چاہئے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں پر فائرنگ کر کے دہشتگرد کا لیبل لگادیا جائے،وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں مقتول ذیشان کی والدہ، صوبائی وزیرہاؤسنگ پنجاب میاں محمود الرشید،سابق آئی جی پنجاب ذوالفقار چیمہ اور بیوروچیف جیو نیوز لاہور رئیس انصاری بھی شریک تھے۔والدہ مقتول ذیشان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان سے کہتی ہوں میرے بیٹے پر جو الزام ہے واپس لیا جائے، میرا بیٹا شریف اور ایماندار تھا، ہم غریب ضرور ہیں لیکن ایسے کام نہیں کرتے جیسے الزام لگائے گئے، اگر ذیشان نے ایسا کیا تھا تو اسے مارتے نہیں پکڑلیتے ۔میاں محمود الرشیدنے کہا کہ ذیشان دہشتگرد تھا تو اسے مارنے کے بجائے زندہ پکڑکر تفتیش کرنا زیادہ بہتر تھا، جے آئی ٹی رپورٹ میں جومجرم نکلا اسے سزا دی جائے گی، حکومت شک کا فائدہ دے کر مجرموں کے تحفظ پر آجائے ایسا نہیں ہوگا۔ذوالفقار چیمہ نے کہا کہ ساہیوال جے آئی ٹی کے سربراہ کے ایمان اور ضمیر کا بڑا ٹیسٹ ہے،جن لوگوں نے یہ آپریشن کیا ان میں نہ پیشہ ورانہ استعداد، نہ خوف خدا، نہ انسانی ہمدردی اور نہ ہی کسی اتھارٹی کے سامنے جوابدہی کا احساس تھا، ایسا بہیمانہ قتل کرنے والے قاتلوں کو بچانے کیلئے قربانی کے بکرے نہیں ڈھونڈنے چاہئیں۔