گھریلو بدسلوکی کے متاثرین کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے وسیع اقدامات کئے جائیں گے، یہ سنگ میل ہوگا، وزرا

January 22, 2019

لندن (پی اے) گھریلو بدسلوکی کے متاثرین کے تحفظ کے لیے نئے وسیع اقدامات کیے جائیں گے جس کے بارے میں وزرا کا کہنا ہے کہ یہ سنگ میل قانون سازی ہوگی۔ نئے قوانین پہلی مرتبہ اقتصادی بدسلوکی اور کنٹرول کو شامل کرنے کیلئے گھریلو بدسلوکی کی قانونی تعریف قائم کریں گے۔ قانون سازی کا طویل عرصے سے انتظار تھا اور اس کے تحت بدسلوکی کرنے والوں پر فیملی کورٹس میں متاثرین سے جرح کرنے پر بھی پابندی لگادی جائے گی۔ کمپینرز کا کہنا ہے کہ بدسلوکی کے اثر سے نمٹنے کے لیے اقدامات ایک جنریشن میں ایک موقع ہیں حکومت کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ2016-17میں معاشرے کو گھریلو بدسلوکی پر66ارب پونڈ قیمت چکانا پڑی اور امید ہے کہ تبدیلیاں صورتحال کو بہتر بنائیں گی، ارکان پارلیمنٹ کے سامنے جانے والے بل کے مسودے میں بدسلوکی کے ذمہ داروں کو روئیے میں تبدیلی کے بحالی پروگراموں میں شامل ہونے پر مجبور کرنا، فوجداری مقدمات میں شہادت دینے کے دوران متاثرین کو خود بخود خصوصی تحفظ کا حق دار بنانا اور پبلک سروسز میں متاثرین کے لیے اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے ایک نیشنل ڈومیسٹک ابیوز کمشنر کا قیام شامل ہے مارچ2018ء میں ختم ہونے والے سال میں16تا 59 سالہ20لاکھ افراد نے کرائم سروے فار انگلینڈ اینڈ ویلز کو بتایا کہ وہ گھریلو بدسلوکی کا شکار رہے ہیں جن میں13لاکھ خواتین اور6لاکھ95ہزار مرد شامل ہیں۔ ہر100ریکارڈ جرائم کے لئے 38گرفتاریاں عمل میں آئی۔ 9091کیس قانونی کارروائی پر منتج ہوئے۔ متاثرین کے بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف شہادت دینے کے بارے میں ذہن تبدیل کرنے کے باعث12فیصد قانونی کارروائیاں ناکام ہوئیں۔ گھریلو بدسلوکی کی تعریف میں خاص طور پر تسلیم کیا جائے گا کہ یہ تشدد کے جرائم سے آگے ہو اور اس میں وہ متاثرین بھی شامل ہوں جن پر نفسیاتی دبائو ڈالا گیا ہو یا جن کا اپنے مالیاتی امور پر کنٹرول نہ ہو۔ قانون سازی میں کلیئرز کے کام کرنے کی وضاحت بھی کی جائے گی جو چار سال قبل متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے تحت پارٹنر کے پچھلے تشدد کے بارے میں پولیس کو متعلقہ فرد کو بتانے کی اجازت دی گئی تھی۔ جسٹس سیکرٹری ڈیوڈ گاک نے کہا کہ بدسلوکی کرنے والے اب فیملی کورٹس میں اپنے متاثرین سے جرح نہیں کرسکیں گے۔ منسٹر فار کرائم سیف گارڈنگ اینڈ ونسر ایبلٹی وکٹوریہ اٹیکنز نے کہا ہے کہ انہوں نے متاثرین کی دکھ بھری داستانیں سنی ہیں جن کی زندگیاں قریبی لوگوں کی جسمانی، جذباتی یا اقتصادی بدسلوکی کے باعث اجیرن ہوگئی ہیں، بل ان ہولناک جرائم کے پیچیدہ نوعیت کو تسلیم کرتا ہے اور متاثرین اور ان کے خاندانوں کو آگے لاتا ہے تاہم شیڈو ہوم سیکرٹری ڈائی این ایبٹ نے کہا ہے کہ گھریلو تشدد سے بچ جانے والوں نے پلان کے لیے بہت طویل انتظار کیا ہے۔ اگر ٹوریز گھریلو تشدد سے نمٹنے میں سنجیدہ ہیں تو طویل المدتی فنڈنگ کا عہد کیا جائے تاکہ بدسلوکی سے بچ جانے والوں کے لیے کافی وسائل کو یقینی بنایا جاسکے۔