قبضےکی جگہوں پر بنے پولیس اسٹیشنز منتقل کرنے کافیصلہ

January 23, 2019

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے کراچی میں قبضے کی جگہوں پر بنے پولیس اسٹیشنز قانونی جگہوں پرمنتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں چیف سیکریٹری اور آئی جی سندھ کو قبضےکی جگہوں پر بنےتھانےقانونی جگہوں پرمنتقل کرنے سے متعلق ہدایات جاری کی گئیں۔

دوران اجلاس ڈی آئی جی ساوتھ نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ تازہ بھرتی کیے گئے 400 پولیس اہلکار ساوتھ میں تعینات کئے ہیں، اس کے علاوہ اسٹریٹ واچ فورس بنائی ہےجو مختلف پوائنٹس پر پیٹرولنگ کرتے ہیں۔ ضلع جنوبی میں سخت چیکنگ کے باعث اسٹریٹ کرائم میں کمی آئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ کا ڈی آئی جی ساوتھ کے جواب میں کہنا تھا کہ کراچی میں چیکنگ کے باعث ٹریفک کا نظام متاثر نہیں ہونا چاہئے جبکہ اسٹریٹ کرائمز دن کےوقت کم ہوتے ہیں، اسی طرز پر پلاننگ ہونی چاہئے۔

ڈی آئی جی پولیس نے کہا کہ انہوں نے کراچی سے 15 اسٹریٹ کرمنلز گرفتار کیےہیںاور 80مشکوک موٹر سائیکلیں بند کیں۔ اس کے علاوہ لیاری میں 6 مقابلوں میں 16 کرمنلز گرفتار ہوئےاور 70 ہزار لیٹر ایرانی پیٹرول بھی پکڑا گیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزیدکہا کہ کوئٹہ جانے والی بسوں میں ایڈیشنل پیٹرول ٹینک ہیں توکارروائی کریں۔ نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑکرکسٹم کو دینی تھی لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نان کسٹم گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ کرنےکا چیئرمین ایف بی آرکوخط لکھ کربتائیں۔

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ ساوتھ میں وزٹ پر گئے جہاں پولیس نے انہیں روکا اور اُن کا شناختی کارڈبھی چیک کیا، چیکنگ کے بعدانہوں نے پولیس اہلکارسےپوچھا کہ مجھےپہچانا، اس نے کہا نہیں۔ اس پر اُن کا کہنا تھا کہ انہیں خوشی ہوئی کہ اچھے طریقے سے چیک کررہے ہیں۔