وزیراعظم کا کامیاب دورۂ قطر

January 24, 2019

وزیراعظم عمران خان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے بعد مشرق وسطیٰ کی ایک اور امیر ترین اسلامی ریاست‘ قطر سے بھی پاکستان کی زبوں حال معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے کئی اقتصادی اور مالی مراعات پر مشتمل بیل آئوٹ پیکیج حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ دوحا میں امیرِ قطر سے ان کی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک مشترکہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے رہنما زراعت، توانائی، سرمایہ کاری اور تجارت کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے پر متفق ہو گئے ہیں۔ قطر نے ایل این جی کی ادھار فراہمی اور ہر سال 25ہزار پاکستانیوں کو روزگار دینے کی یقین کرائی ہے اور آئی ایم ایف سے مذاکرات میں مدد کی پیشکش بھی کی ہے۔ پاکستان میں بجلی کے دو منصوبے شروع کرنے کے اعلان کے علاوہ قطر نے پاکستانی چاول کی درآمد پر پابندی ختم کر دی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وزیراعظم کے دورے سے پاکستان میں قطری تاجروں اور سرمایہ کاروں کی جانب سے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ پاکستان نے قطر کو فوڈ سیکورٹی پر ضمانت دینے، زرعی شعبے میں انفرااسٹرکچر سے متعلق ضروریات پوری کرنے اور اربوں ڈالر کی زرعی اجناس برآمد کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ قطری سرمایہ داروں کو نجی سیکٹر میں 5لاکھ گھروں کی تعمیر میں شراکت داری کی دعوت بھی دی گئی۔ قطر دنیا کی امیر ترین معیشت کی حامل ریاست تصور کی جاتی ہے، یہاں مطلق العنان بادشاہت قائم ہے۔ سیاسی جماعتیں بنانے کی اجازت نہیں، کُل آبادی تقریباً سوا کروڑ نفوس پر مشتمل ہے، جن میں مقامی عرب باشندے اقلیت میں ہیں، اکثریت پاکستان اور بھارت سمیت غیر عرب باشندوں کی ہے۔ معاشی خوشحالی کے باعث قطر پاکستان کی معیشت کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے میں بہت مدد دے سکتا ہے۔ وزیراعظم عمران خان سعودی عرب اور امارات سے کئی ارب ڈالر کے قرضوں اور امداد کے معاہدے کر چکے ہیں۔ توقع ہے کہ قطر کے ساتھ دو طرفہ تعلقات، خصوصاً معاشی تعاون سے نہ صرف پاکستان کے مسائل حل ہوں گے بلکہ قطر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔