جہدِ مسلسل (حصّہ اوّل) (جماعتِ اسلامی کی تاریخ)

February 10, 2019

تحقیق،تدوین و تالیف:محمود عالم صدیقی

صفحات: 648 ،قیمت: 900 روپے

ناشر:زیک بُکس،کراچی

جماعتِ اسلامی کا شمار اُن چند سیاسی اور مذہبی جماعتوں میں کیا جا سکتا ہے، جنہوں نے برّصغیر میں اپنے اَن مِٹ اثرات مرتّب کیے۔ جماعت کے بانی، مولانا ابو الااعلیٰ مودودی نے اپنے نظریاتی اور فکری رویّوں کو بلاشبہ ایک تحریک کی شکل عطا کی۔ اوّل بھارت میں رہتے ہوئے اور ثانیاً پاکستان چلے آنے کے بعد مولانا مودودی نے جماعتِ اسلامی کو مذہبی فکر کے ساتھ ساتھ سیاسی دھارے میں لانے کے لیے بھی مسلسل کوششیں جاری رکھیں اور بالآخر سیاسی میدان میں اپنے قدم رکھ دیے۔ پاکستان کی سیاست کا معاملہ یہ ہے کہ کوئی بھی جماعت خواہ وہ سیاسی ہو یا مذہبی، جب میدانِ سیاست کا رُخ کرتی ہے، تو اُس کے حصّے میں توصیف وتوقیر کم اور تنقید زیادہ آتی ہے۔سو، اس عنوان سے یہی کچھ جماعتِ اسلامی کے ساتھ بھی ہوا۔ تاہم، جماعتِ اسلامی نے پختہ سیاسی بلوغت کا ثبوت دیتے ہوئے ہمیشہ اس بات کا خیال رکھا کہ سیاسست میں موروثی اندازِ فکر کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ چناں چہ پاکستان کی بڑی قومی سیاسی جماعتوں سے لے کر علاقائی جماعتوں تک جو موروثی اندازِ سیاست اپنایا گیا ہے ،اُس کے برخلاف جماعتِ اسلامی نے اپنے امیر کے انتخاب کے سلسلے میں اس منفی روّیے کو کبھی حاوی نہ ہونے دیا۔’’جہدِ مسلسل‘‘ہر اُس شخص کے لیے دِل چسپی کا باعث ثابت ہوگی، جو برّصغیر میں چلنے والی مختلف تحریکوں کی تاریخ اور خود جماعتِ اسلامی کے ارتقائی مراحل سے واقفیت رکھنا چاہتا ہو۔یہ کتاب کا پہلا حصّہ ہے۔ کتاب اچھے انداز میں شایع کی گئی ہے۔