پاکستان پر الزام تراشی درست نہیں، بھارت مقبوضہ کشمیرکے عوام کو حق خودارادیت دینے کیلئے مذاکرات کرے، افضل خان

February 17, 2019

مانچسٹر (علامہ عظیم جی)بھارت کو کشمیر میںانسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور نہتے کشمیریوں کے قتل عام سے گریز کرنا چاہئے۔ پلوامہ پر خودکش حملہ کی تحقیقات سے قبل پاکستان پر الزام لگا کر اشتعال پھیلانے سے گریز خطے میں امن کےلئے ضروری ہے۔ انہوںنے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل بہت ضروری ہوچکا ہے دونوں ممالک ایٹمی توانائی اور میزائل رکھنے والے ملک ہیں اور معمولی سی بے احتیاطی خطے کو آگ اور خون میںنہلا سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت پاکستان اور حکومت آزاد کشمیر کی دعوت پر پاکستان روانگی سے قبل پریس بریفنگ کے موقع پر شیڈو وزیرافضل خان ایم پی نے کیا۔ شیڈو وزیرافضل خان کشمیر کانفرنس اور پاکستانی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کریںگے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر میں بھارت لاکھوں نہتے کشمیری مردوخواتین، بچوں کو قتل کرچکا ہے۔ لاکھوں افراد کو بے گھر کردیا گیا ہے، نہتے مظاہرین پر گولیاں برسائی گئیں گھروں کو آگ لگائی گئی۔ انہوں نے پلوامہ میںخودکش حملہ میںجانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ بھارت اور پاکستان فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور کشمیریوںکے نمائندوں کے ساتھ ملکر اقوام متحدہ میں طے شدہ اصولوںکے تحت کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائےتاکہ اس خطہ میں مکمل امن امان قائم ہو اور دونوں ملک اپنی توانائیاں جنگ اور دفاع پر لگانے کے بجائے عوام کی ترقی خوشحالی پر صرف کریں۔ شیڈو وزیرافضل خان نے بھارت کو خبردار کیا کہ وہ تحقیقات اور ثبوتوں کے بغیر پاکستان کو خودکش حملہ میںملوث نہ کریں بلکہ ان حالات پر غور کرے کہ بھارتی کنٹرول کشمیر میں گزشتہ سالوں سے نہتے کشمیریوں پر انسانیت سوز ظلم کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ بھارت میںانتخابات پر مودی حکومت کی متوقع شکست سے بچنے کے لئے بھی اس قسم کے واقعات کرائے جاسکتے ہیں تاہم اس پر حتمی رائے کے بجائے اصل حقائق جاننا ضروری ہیں۔ افضل خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو خطرناک دھمکیاں دینا کسی طرح مناسب نہیںہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ کشمیری اپنی آزادی کی تحریک چلا رہے ہیں انہوں نے بے پناہ شہادتیں پیش کی ہیں ان حالات کی سنگینی سے تنگ آکر کشمیریوں کے اندر انتقامی لاوا ابھرا ہے جس کے نتیجہ میں پلوامہ کا خودکش حملہ ہوا ہے اس میں پاکستان کو بلاوجہ ملوثکرنا مناسب نہیںہے۔ افضل خان نے بتایا کہ وہ کشمیر کانفرنس میں شرکت کریں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اہم تجاویز پیش کریںگے۔ افضل خان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اب عالمی اداروں، یورپی پارلیمنٹ، برٹش پارلیمنٹ اور اقوام متحدہ و امریکہ میں بہت اہمیت کا حامل ہوگیاہے اور اب پلوامہ میںخودکش حملہ نے اس مسئلے کی سنگینی کو بھی عالمی اور انسانی قوتوں میں نہایت نازک صورتحال کے طور پر ابھارا ہے اس لئے اس مسئلے پر عالمی دبائو اور بھارت پاکستان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں تیز تر کی جارہی ہیں۔ اس موقع پر بزنس کمیونٹی رہنما چوہدری طاہر صدیق اور مصطفیٰکمال شیخ نے کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات ناقابل برداشت ہیں کشمیری اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور یہ خودکش حملہ بھارتی ظلم و قتل غارتگری کا ردعمل ہے۔ حق خودارادیت جموں کشمیر یوکے یورپ کے وائس چیئرمین امجد مغل نے کہا ہے کہ بھارت نے گزشتہ چند سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گرد کارروائیاں شروع کررکھی ہیں، لوگوں کو پیلٹ گنوںسے ان کے چہرے تباہ کئے، بے گناہ عورتوں بچوں کو قتل کیا اور یہ سلسلہ شب و روز جاری تھا اس پر خودکش حملہ ہوا انہوں نے کہا کہ کشمیری پرامن ہیں صرف اپنا حق خودارادیت چاہتےہیں۔