بھارتی سپریم کورٹ میں 35اے کیخلاف مقدمہ کی سماعت 19فروی سے ہو گی

February 17, 2019

نئی دہلی(کے پی آئی)بھارتی سپریم کورٹ 19فروری سے 21فروری کے دوران مقبوضہ کشمیر میں غیر مقامی افراد کو جائیداد کی ملکیت وغیرہ سے روکنے کے متعلق بھارتی آئین کے آرٹیکل 35- اے کے خلاف مقدمہ کی سماعت کرے گی، آرٹیکل 35- اے کے تحت جموں و کشمیر کے باشندوں کو خصوصی رعایت حاصل ہے اور غیر کشمیری افراد کو کشمیر میں زمینیں خریدنے، سرکاری نوکریاں حاصل کرنے، ووٹ ڈالنے اور دیگر سرکاری مراعات حاصل کرنے کا قانونی حق نہیں ۔اس شق کے مطابق کوئی شخص صرف اسی صورت میں جموں و کشمیر کا شہری ہو سکتا ہے، اگر وہ یہاں پیدا ہوا ہو، آر ایس ایس کے ایک تھنک ٹینک گروپ جموں و کشمیر اسٹڈی سینٹر نے سپریم کورٹ میں اس شق کو چیلنج کر رکھا ہے۔ آرٹیکل 35 اے کے خاتمے سے بھارت کی دوسری ریاستوں سے آ کر لوگ یہاں جائیداد خرید سکیں گے جس سے مسلمان یہاں اقلیت بن کر رہ جائیں جو بھارتی حکومت کا بنیادی مقصد ہے، کشمیر کی مشترکہ آزادی پسند قیادت سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے کہا کہ 35 اے سے چھیڑ خانی ہوئی تو کشمیریوں کا شدید رد عمل ہوگا۔ 35 اے کو ختم کرنا کشمیر میں مسلمانوں کو اقلیت میں بدلنے کی سازش ہے ، کشمیری ایسا نہیں ہونے دیں گے۔