پلوامہ واقعہ پر آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے، اوورسیز کمیونٹی مقامی پارلیمنٹ اور سرکاری اداروں تک کشمیریوں کی آواز پہنچائے، راجہ فاروق حیدر

February 18, 2019

بارسلونا (شفقت علی رضا/ جواد چیمہ) بارسلونا کے یو جی ٹی ہال میں یوم یکجہتی کشمیر کے عنوان سےکانفرنس ندائے کشمیر ایسوسی ایشن سپین کے زیراہتمام منعقد ہوئی، قونصل جنرل بارسلونا کی صدارت میں ہونے والی کانفرنس کا آغاز تلاوت کلام سے ہوا جس کی سعادت قاری چوہدری عبدالرحمن نے حاصل کی، کشمیر کے ایم ایل اے راجہ جاوید کشمیری اور پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ ہسپانوی اور پاکستان سیاسی جماعتوں کے نمائندگان نے بھی شرکت کی اسٹیج سیکریٹری راجہ شفیق کیانی تھے،کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد جموں کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ کشمیر میں بربریت بند کرانے میں مدد کرے، اوورسیز کشمیری اور پاکستانیوں کو چاہیے کہ وہ مقامی کمیونٹی اور پارلیمنٹ سمیت سرکاری اداروں تک مسئلہ کشمیر کی آواز پہنچائیں۔ پلوامہ واقعے پر حکومت فوری آل پارٹیز کانفرنس بلائے۔ کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے ایسی کانفرنسز کا انعقاد بہت ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام 71 سال سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں، انڈین آرمی نے بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کیا ہے، سیکڑوں افراد کے بارے میں معلوم ہی نہیں کہ وہ کہاں ہیں، جیلیں بے گناہوں سے بھری پڑی ہیں، عصمت دری کی تعداد کا اندازہ ہی نہیں لگایا جا سکتا، انڈین آرمی آل آئوٹ کے عنوان سے کشمیر میں آپریشن کر رہی ہے جس کا مقصد تمام کشمیریوں کو اس ویلی سے نکالنا ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو روکنے کے لئے اقوام متحدہ اور دنیا کی بڑی طاقتوں کو چاہئیے کہ وہ انڈیا پر زور دیں کہ وہ کشمیر سے اپنی آرمی فی الفور نکالے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود اردایت کا حق دے، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہماری مائوں، بہنوں، بیٹیوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے اس کو بیان کرنے کے لئے ہمارے پاس الفاظ نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ دنیا کو چاہیئے کہ وہ اس بربریت کو بند کرانے میں مدد کرے، انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو چاہئے کہ وہ دوسرے ممالک میں رہتے ہوئے وہاں کی مقامی کمیونٹی اور پارلیمنٹ سمیت سرکاری اداروں تک مسئلہ کشمیر کی آواز پہنچائیں،وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ حکومت کو چاہیئے کہ وہ فورا آل پارٹی کانفرنس بلائے جس میں آصف علی زرداری، میاں شہبازشریف سمیت تمام بڑے لیڈران کو مدعو کیا جائے اور بھارت کو بتایا جائے کہ ہم سب ایک ہیں اور کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ راجہ فاروق حیدر نے اپنے خطاب میں کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کی داستان سنائی اور اقوام عالم سے اپیل کی کہ وہ مظلوم کشمیریوں کو انصاف دے اور بھارتی جارحیت کو رکوائے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کا یہ کہنا کہ میں کھلی چھٹی دیتا ہوں یہ کسی بھی وزیراعظم اور ذمہ دار شخص کا بیان نہیں ہوسکتا یہ کسی ظالم اور قصائی کا بیان تو ہوسکتا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ دنیا مودی کے اس بیان پر غور کرے۔ وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال مسئلہ کشمیر کو زیادہ اہمیت ملی ہے اور دنیا کے سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام تر سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اخلاقی طور پر کھڑا ہونا چاہئے۔ ہمیں جن اندرونی اختلافات کا سامنا ہے اس کی وجہ سے ہم مسئلہ کشمیر پر پیچھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے نوجوانوں اور بچوں کو اس مسئلہ سے آگاہی دیں اور انہیں سوشل میڈیا کے ذریعے مقامی لوگوں تک مسئلہ کشمیر کو پہنچانے کے لئے تربیت دینا ہو گی قونصل جنرل بارسلونا نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انسانیت کی تذلیل کرنے کے بعد یہ سوچنا کہ اس کا ری ایکشن نہیں ہوگا تو یہ انڈیا کی بھول ہے ۔ قونصل جنرل عمران علی چوہدری نے کہا کہ ہمیں اپنے بچوں اور خواتین کو بھی ایسے پروگرامز میں لے کرآنا چاہئے تاکہ انہیں بھی علم ہوسکے اور وہ مردوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوں۔ انہو ں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف مردوں کا نہیں ہے اس میں سب سے زیادہ ظلم کا شکار بچے اور نوجوان خواتین ہو رہی ہیں۔ جب آپ لوگوں کے ساتھ بچے اور خواتین ہونگی تو دنیا کو بتایا جاسکے گا کہ ہم بھارتی ظلم کا شکار ہیں اور معصوم بچے بھی اندھی گولیوں کا شکار بن رہے ہیں۔ راجہ مختار سونی، محمد اقبال چوہدری، چوہدری نعیم آف فرانس، راجہ افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم مایوس نہیں ہیں ہمیں اُمید ہے کہ کشمیر آزاد ہوگا اور شہیدوں کا لہو رنگ لائے گا، انڈیا میں بہت سی تحریکیں دم توڑ چکی ہیں لیکن تحریک آزادی کشمیر وہ واحد تحریک ہے جو آج تک زندہ ہے اور آزادی تک زندہ رہے گی ۔مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر کشمیر کاز کے لئے کام کرنا ہے، انڈیا نے اقوام متحدہ میں جاکر فیصلہ کیا تھا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے گا لیکن انڈیا مکر گیا اور مقبوضہ وادی میں ظلم و بربریت کے پہاڑ گرانے شروع کر دیئے، کشمیر میں آزاد پریس پر پابندی ہے، جن ملکوں میں پاکستانی مقیم ہیں وہ وہاں اپنے ہمسائیوں کو مسئلہ کشمیر کے بارے میں معلومات دیں، مقررین کا کہنا تھا کہ سپین میں جنرل الیکشن ہورہے ہیں پاکستانی کمیونٹی جس سیاسی جماعت کو چاہیں ووٹ دیں لیکن ان سے یہ وعدہ لیں کہ وہ جیت کر مسئلہ کشمیر کو اپنی پارلیمنٹ میں اجاگر کریں گے، سوشلسٹ پارٹی اسپین کے نمائندہ خوسے ماریا سالا نے کہا کہ کشمیریوں کو اپنی مرضی سے جینے کا حق دیا جانا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی تائید کرنا ہے، ندائے کشمیر کے راجہ سونی نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کو فیس بک، ٹویٹر اور دوسرے ذرائع ابلاغ کے ذریعے اجاگر کر سکتے ہیں۔