عالمی عدالت، کلبھوشن کیس، بھارت جھوٹ کی کمزور دیوار پر بیٹھا ہے، پاکستان

February 20, 2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ سیل )عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی سماعت میں پاکستان کی جانب سے دلائل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بھارت جھوٹ کی کمزور دیوار پر بیٹھا ہے۔پاکستان کی جانب سے وکیل خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کمانڈر یادیو کی شہریت کا اعتراف ہی نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسےکرسکتا ہے، اگر بھارت کہتا ہے کہ یادیو کو ایران سے اغوا کیا گیا تو بھارت نے اب تک ایران سے رابطہ کیوں نہیں کیا۔تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن جادیو کیس کی سماعت ہوئی جہاں پاکستان کی جانب سے اٹارنی جنرل منصور علی خان دلائل دیے۔عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کو ایڈہاک جج کے بغیردلائل جاری رکھنے کی اجازت دے دی۔جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کی طبیعت خراب ہونے کے باعث پاکستان نےنئےپاکستانی جج کی تعیناتی کی درخوا ست کی تھی ۔ایک روز قبل بھارتی وکیل نے عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو سے متعلق دلائل دیے تھےاور اب پاکستان کی جانب سے دلائل دیے گئے۔ سماعت شروع ہوئی تو پاکستان کی جانب سےاٹارنی جنرل منصور علی خان نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والے کئی دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی بھارت میں کی جاتی ہے، اسی تناظر میں پاکستان میں بھارت کے ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ عدالت میں دیئے گئے اعترافی بیان اس بات کا ثبوت ہیں کہ کلبھوشن سے کسی دباؤ کے بغیر بیان لیا گیا۔ پاکستان واضح کرنا چاہتا ہے ہم تمام زیرالتوا مسائل کا پرُامن حل چاہتے ہیں۔اٹارنی جنرل منصور علی خان نے کہا کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو وہ تمام حقوق دیے جو جنیوا کنونشن کے تحت اس کا حق ہے، پاکستان نے انسانی بنیادوں پر یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو ملاقات کی اجازت دی۔پاکستان کی جانب سے وکیل خاور قریشی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کل بھارت نے کئی اہم سوالات کے جوابات نہیں دیے، بھارت جھوٹ کی کمزور دیوار پر بیٹھا ہے۔خاور قریشی نے کہا کہ بھارت اور کلبھوشن کا اس سماعت سےکوئی تعلق نہ ہونے کا بھارتی مؤقف مضحکہ خیز ہے، ایک طرف بھارت نے عالمی عدالت سے رجوع کیا اور دوسری طرف پاکستان کے سوال کا جواب دینے سے بھارت تحریری انکار کر چکا ہے۔پاکستان کے وکیل نے کہا کہ بھارت نے کمانڈر یادیو کی شہریت کا اعتراف ہی نہیں کیا تو قونصلر رسائی کا مطالبہ کیسےکرسکتا ہے، اگر بھارت کہتا ہے کہ یادیو کو ایران سے اغوا کیا گیا تو بھارت نے اب تک ایران سے رابطہ کیوں نہیں کیا۔خاور قریشی نے کہا کہ بھارت سچائی کا راستہ روکنے کیلئے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈا کرتا ہے۔گزشتہ روز بھارتی وکیل ہریش سالوے نے اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو کیس مبالغہ آمیز معلومات پر مبنی ہے، عالمی عدالت انصاف کلبھوشن کی رہائی کا حکم دے۔ واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی ʼرا کے جاسوس کلبھوشن جادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔