وزیراعظم پاکستان کا خطاب امن کی بنیاد بن سکتا ہے، درشن گیروال

February 21, 2019

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ)وزیراعظم پاکستان عمران خان کا خطاب تعمیری و مثبت تھا جوخطے میں امن کی بنیاد بن سکتا ہے۔ جنگ اور دہشت گردی سے دونوں ممالک کے مسائل حل نہیںہو سکتے۔ بھارت ایک جمہوری ملک ہے، کشمیر کےدونوں ملکوں کے درمیاں بنیادی تنازع ہے ،بھارت بڑے پن کا مظاہرہ کر تےہوئے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کاآغا ز کرے۔ان خیالات کا اظہار انڈیا پاک ایسو سی ایشن کے سربراہ اور سابق میئرہنسلو لندن درشن گیروال نے جنگ لندن کو انٹرویو میں کیا۔ درشن گیروال نے کہا کہ اگر برطانیہ، جر منی، فرانس اوریورپین ممالک اپنے تجارتی اقتصادی معاشی و سفارتی معاملا ت حل کر سکتے ہیں تو بھارت اور پاکستان کیوں نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک جنگی اخراجات کا پیسہ ملکی تر قی، تعلیم پر خرچ کرکےاپنے ملک کو خو شحا ل بنائیں۔ انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی تقریر کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان کی قیادت میں ترقی کر ےگا۔ انہوں نے پلوامہ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی بندہونی چاہئے اور واقعہ کی تحقیقات کیلئے بھارت پاکستان کی پیشکش کا مثبت جواب دے اور بدلہ لینے کی دھمکیاں بند کی جائیں، پاکستان اور بھارت سابقہ جنگوں سے سبق حاصل کر یں، اب نئی نوجوان نسل کو آگےآنے دیں دونوں ممالک آپس میں 70 سالہ تنا زعات مذاکرات کی میز پرحل کریں۔انہوں نے کہا ہما ری بھر پور کوشش ہورہی ہے کہ دونوں ممالک کے سربراہان کو مذاکرات کی میز پر لایا جائے تا کہ دونوں ممالک دیرینہ تنازعات کشمیر سمیت حل کر یں۔ درشن گیریوال نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کے حل تک دونوں ممالک کشمیر کے عوام کی سہولت کو مد نظر رکھتے ہوے کنٹرول لائن کھول دی جائے، عوام کو کرتار پور کی طرح آنے جانے کی اجازت دی جائے۔ کشمیر سیر و سیا حت کے لحاظ سے خوبصورت جگہ ہے۔