سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ کے قانونی ماہرین کی رائے

March 19, 2019

نیوزی لینڈ کے ماہرین قانون کی رائے ہے کہ سانحہ کرائسٹ چرچ میں ملوث دہشت گرد پر دہشت گردی کی جگہ قتل کی دفعہ لگائی تو سزا کے امکانات بڑھ جائیں گے، اگر دہشت گردی کی دفعہ لگائی تو مقدمہ طوالت اختیار کرلے گا۔

استغاثہ کے وکلا کی رائے ہے کہ قتل کی دفعہ لگائی گئی تو سزا دلوانا آسان ہوگا۔

نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈن کرائسٹ چرچ حملے کو دہشت گردی قرار دے چکی ہیں۔

نیوزی لینڈ پولیس کا کہنا ہے کہ دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ پر دہشت گردی کی دفعہ لگانے پر سنجیدہ ہیں۔

کرائسٹ چرچ سانحہ کیس کی کارروائی پر خدشات سے متعلق برطانوی اخبار کی خصوصی رپورٹ کے مطابق عدالت میں دہشت گردی کی بات کرنے پر حملہ آور کو نفرت انگیز نظریات کے پرچار کا پلیٹ فارم مل جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق برینٹن ٹیرنٹ پر قتل کا مقدمہ چلا تو سزا دس سال قید ہوگی،1961 سے نیوزی لینڈ میں سزائے موت دینے کا قانون ختم کیا جاچکا ہے،نیوزی لینڈ میں سخت ترین سزا 2001 ءمیں تہرے قتل کے مجرم کو 30 سال قید ہوئی تھی۔

نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے قوانین 2002 ءمیں نائن الیون کے بعد متعارف کروائے گئے تھے، جنہیں عدالتوں میں ابھی آزمایا نہیں گیا اور یہ دہشت گرد گروہوں پر لاگو ہوتے ہیں۔