امریکی وزیرخارجہ کے الزامات محض دبائو کے حربے، پاکستان ایٹمی عدم پھیلائو کا پابند ہے، ذرائع

March 20, 2019

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اپنے ایک حالیہ ریڈیو انٹرویو میں پاکستان پر عائد الزامات محض دبائو کے حربے ہیں، پاکستان ایٹمی عدم پھیلائو کے معاہدوں کا پابند ہے۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے نجی گفتگو میں پومپیو کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا۔ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی ایٹمی پالیسی کے بارے میں کوئی قطعی الزام عائد نہیں کیا ، ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کیلئے پاکستان میں نیشنل کمانڈ اتھارٹی قائم ہے ، دہشتگرد گروپوں کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائی جاری ہے ، بھارتی ذوزئیر میں کچھ نہیں ، اسلام آباد جلد نئی دہلی کو جواب دے گا ، بھارت کے جارحانہ بیانات علاقائی امن کیلئے خطرہ ہیں ، بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے گریز کرنا چاہئے، نئی دہلی انکاری موڈ سے باہر نکلے ۔ تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کیا تھا جو پاکستانی سرزمین سے بھارت میں مبینہ دراندازی میں ملوث ہیں۔ پلوامہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی اہلکاروں پر مبینہ خودکش حملے کے بارے میں پاکستانی حکومتی ذرائع نے کہا کہ بھارت کے دیئے گئے ڈوزئیر کا جائزہ لیا گیا اور وزیراعظم عمران خان نے بھی اس کا مشاہدہ کیا ہے۔ اسلام آباد جلد نئی دہلی کو جواب دے گا۔ تاہم حکام کا کہنا تھا ڈوزئیر میں کچھ نہیں اور یہ وقت کا ضیاع ہے۔ قبل ازیں دفتر خارجہ نے بھی بھارت سے کہا کہ اسے انکاری موڈ سے باہر نکل آنا اور بے بنیاد الزامات عائد کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ جارحانہ بیانات اور رویہ علاقائی امن کے لئے خطرہ ہیں۔ بھارتی الزامات کے جواب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے۔ بھارت کے خلاف قابل کارروائی ثبوت ہوں تو پاکستان کو مہیا کرے، پوری دیانت داری سے تحقیقات کی جائیں گی۔ شاہ محمود قریشی نے میونخ میں گزشتہ دنوں جیو نیوز سے گفتگو میں کہا تھا کہ تشدد حکمت عملی ہے اور نہ ہی حکومتی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر الزامات عائد کرنے میں لمحہ بھر بھی دیر نہیں لگاتا۔ ایٹمی پھیلائو کے حوالے سے امریکی خدمات پر پاکستانی حکام نے انہیں محض دبائو کے حربے قرار دیا۔ امریکا اس موضوع پرعرصہ سے خاموش رہا اور بڑے عرصے بعد دوبارہ اسے اٹھایا ہے۔ پاکستان کی ایٹمی پالیسی کے بارے میں کوئی قطعی الزام عائد نہیں کیا گیا حالانکہ پاکستان ایٹمی عدم پھیلائو اسلحہ کے بین الاقوامی معاہدوں کا پابند اور پاکستان اس حوالے سے اپنے وعدے کو سنجیدگی سے لیتا اور ان کا پابند ہے۔ سیکریٹری خارجہ کے مطابق اسے بین الاقوامی معاہدوں میں کیمیائی ہتھیاروں، حیاتیاتی ہتھیاروں، ایٹمی مواد اور سہولتوں کے تحفظ کے کنونشن اور آئی اے ای اے کے ضابطہ اخلاق سے متعلق معاہدے شامل ہیں۔ پاکستان نے ایٹمی اثاثوں کی حفاظت کے لئے نیشنل کمانڈ اتھارٹی (این سی اے) قائم کر رکھی ہے جس پر بین الاقوامی طور پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ اس حوالے سے اسٹرٹیجک پلان ڈویژن بھی پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری کے ساتھ مل کر اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ جسے 2001 میں قائم کیا گیا تھا۔ 2014 میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی اینڈ سیکورٹی کا پی این آر اے کے تحت قیام عمل میں لایا گیا۔ دہشت گردی کے لئے پاکستان کی سرزمین استعمال ہونے کے الزام پر پاکستان کا درینہ موقف ہے کہ ا س نے کبھی کسی کو دہشت گردی کے لئے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔ تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے تاکہ اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے۔ نائن الیون کے بعد سے پاکستان نے 17600 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ افغان سرحد کے ساتھ قبائلی علاقوں میں ان کی پناہ گاہیں اور تربیتی کیمپ تباہ کئے۔ افغان سرحد کے ساتھ باڑ لگائی جا رہی ہے۔ پاکستانی حکام نے کہا کہ پاکستان نے اپنی سلامتی کی خاطر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد شروع کیا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے متعدد اقدامات کئے۔