گہرے دکھ کے ساتھ سمجھوتا ایکسپریس کیس کا فیصلہ دیا، جج

March 29, 2019

سمجھوتا ایکسپریس کیس کی سماعت کرنے والی عدالت کے جج جگدیپ سنگھ نے کہا ہے کہ انہوں نے گہرے دکھ اور غم کے ساتھ کیس کا فیصلہ دیا کیونکہ بزدلانہ تشدد کا ایک جرم بغیر سزا رہ گیا۔

رواں ماہ 20 مارچ کو سنائے گئے فیصلے کا 160 صفحات پر مشتمل حکم نامہ جمعرات کو جاری کیا گیا تھا۔

بھارتی اخبار کے مطابق حکم نامے میں جگدیپ سنگھ کا کہنا ہے کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کے وکیل استغاثہ نے بہترین شواہد عدالت سے چھپائے اور ریکارڈ پر نہیں لائے گئے۔

سمجھوتا ایکسپریس میں ہونے والے دھماکے کا فیصلہ 12 سال بعد سنایا گیا تھا، بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی خصوصی عدالت نے چاروں ہندو انتہا پسند ملزمان کو بری کردیا تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا تھا کہ این آئی اے چاروں ملزمان کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے،اس لئے شک کا فائدہ ملزمان کو جاتا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ نے سمجھوتا ایکسپریس کے دہشت گرد حملے میں ملزمان کی بریت کو نہایت قابل مذمت قرار دیا تھا۔

2007ء میں سمجھوتا ایکسپریس دھماکے میں 68 افراد جان سے گئے تھے، جن میں 42پاکستانی بھی شامل تھے۔