تھریسامے کو اگلے ماہ اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہئے، ڈنکن سمتھ کا مشورہ

April 16, 2019

لندن( نیو ز ڈیسک) کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ڈنکن سمتھ نے وزیر اعظم تھریسا مے کومشورہ دیاہے کہ انھیں اگلے ماہ وزیراعظم کی حیثیت سےاپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہئے۔ ڈنکن سمتھ نے یہ بیان اس حالیہ سٹڈی کی رپورٹ کے بعد دیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ لیبر پارٹی کے رہنما جیرمی کوربن 10ڈائوننگ سٹریٹ کی جانب بڑھ رہے ہیں، اور کنزرویٹو پارٹی کو عام انتخابات میں کم وبیش 59 نشستوں سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، جبکہ لیبر پارٹی کو 34 نشستیں زیادہ مل جائیں گی،سٹڈی رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں لب ڈیم کو بھی14 نشستیں زیادہ مل جائیں گی،اس طرح لیبر پارٹی دارالعوام کی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی ، سنڈے ٹیلی گراف کے ماہرین کاکہنا ہے کہ کنزرویٹو حکومت کی مقبولیت میں کمی کاسبب بریگزٹ پر پیش رفت نہ کرنے پر عوام کاغم وغصہ ہے۔ برٹش کونسل کے صدر پروفیسر سر جون کرٹس کا کہناہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے حامی اب یوکپ یا نائیجل فراج کی نئی بریگزٹ پارٹی کا رخ کریں گے۔ ادھر ڈنکن سمتھ کاکہناہے کہ تھریسا مے کو 23 مئی کو ہونے والے یورپی پارلیمنٹ کےمجوزہ انتخابات سے قبل ہی استعفیٰ دیدینا چاہئے۔ سکائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈنکن سمتھ نے کہا کہ تھریسا مے خود کہہ چکی ہیں کہ میں جارہی ہوں لیکن میں بریگزٹ پر معاہدے کی توثیق کے بعد جائوں گی جو کہ مئی جون میں متوقع ہے۔ انھوں نے کہا میں سمجھتاہوں کہ وزیر اعظم کو اب یورپی یونین کے الیکشن سےقبل ہی اپنی رخصتی کی تیاری کرلینی چاہئے،انھوں نے کہا کہ میں سمجھتاہوں کہ انھوں نے جو کہاہے انھیں اس پر عمل کرنا چاہئے،جس کے بعد ہم ایک نئے قائد کیلئے انتخاب کرائیں گے او ر ایک نیا قائد منتخب کرلیں گے۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کے حوالے سے موجودہ رائے بریگزٹ میں31 اکتوبر تک تاخیر کی وجہ سے عوام کا غصہ ہے، مرر نے یہ خبردیتے ہوئے لکھاہے کہ پارٹی کے بڑے رہنما ئوں کا کہناہے کہ پارٹی کے قوانین تبدیل کئے جانے چاہئیں تاکہ وزیر اعظم کونکال باہر کرنا آسان ہوجائے۔ جبکہ موجودہ نظام کے تحت 12 میں صرف ایک دفعہ پارٹی قائد کے خلاف تحریک پیش کی جاسکتی ہے تھریسا مے گزشتہ دسمبر میں اپنے نکالے جانے کی ایک کوشش کوناکام بناچکی ہیں اس لئے اب اس سال کے آخر تک انھیں نکالے جانے کی کسی کوشش کاکوئی اندیشہ نہیں ہے۔ٹوری ارکان پارلیمنٹ کی 1922 کی کمیٹی کے دو سابق چیئرمینز کاکہناہے کہ پارٹی کے قواعد وضوابط تبدیل کئے جاسکتے ہیں۔ادھر تھریسا مے کے نائب تصور کئے جانے والے رکن پارلیمنٹ ڈیوڈ لیڈنگٹن کا کہناہے کہ لیبر پارٹی کے ساتھ بریگزٹ پر بات جاری رہے گی۔