سندھ اسمبلی، اٹھارہویں ترمیم سے متعلق تحریک التوا پر اپوزیشن کا ہنگامہ،واک آئوٹ

April 19, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی ، اپوزیشن کے ارکان کا شور شرابہ،واک آوٹ، پیپلز پارٹی کی خاتون رکن غزالہ سیال نے اٹھارویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ایوان میں اپنی ایک تحریک التوا پیش کی قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ جب اٹھارویں ترمیم میں تبدیلی سے متعلق کسی سطح پر بات ہی نہیں ہورہی تو پھر اسے ایوان میں زیر بحث لاکر وقت کیوں ضائع کیا جارہا ہے تاہم اسپیکر آغا سراج درانی نے رولنگ دی کہ محرک آج اپنی تحریک پیش کریں جس پر جمعہ کو بحث کی جائے گی اس موقع پر اپوزیشن ارکان شور شرابہ کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔غزالہ سیال نے اپنی تحریک پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت کو پتہ ہی نہیں کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کیا ہے، ڈالر کی قیمت اور مہنگائی بڑھانے سے فرصت ملے تو پتہ چلے کہ اٹھارویں ترمیم کس چیز کا نام ہے انہوں نے کہا کہ حکومت کو سیاسی انتقام اور عوام سے چھت چھیننے سے فرصت نہیں ہے،پیپلز پارٹی کے رکن سلیم بلوچ نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف پیپلز پارٹی ہمیشہ دیوار بن کر کھڑی رہے گی،اس آئینی ترمیم کے ذریعے شب خون کا راستہ روک دیا گیا ہے، یہ الگ بات ہے کہ کچھ اور طریقے استعمال کرکے کٹھ پتلی کھڑے کردیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم ستر کی دہائی میں ہوتی تو بنگلہ دیش نہ بنتا،دریں اثنا پی ٹی آئی کی خاتون رکن ڈاکٹر سیما ضیا نے ایوان کی کارروائی کے دوران اسپیکر کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کہ کل میرے حوالے سے ایک رکن نے جھوٹ بولا، میں نے آپ سے متعلق ایسا کچھ نہیں کہا جس کا بہت تذکرہ ہورہا ہے،آغا سراج درانی نے کہا کہ مجھے ان باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، میں نے پہلے بھی کہا ہے کہ میری طرف سے کسی کی دل آزاری ہوئی ہے تو معذرت کرتا ہوں۔