ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو نیچے لایا جائے گا، ڈاکٹر ظفر مرزا

April 24, 2019

اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کابینہ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ بہت جلد اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو نیچے لایا جائے گا‘منافع بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اوران کمپنیوں سے اضافی رقم وصول کرکے پاکستان بیت المال کے موذی امراض کے علاج فنڈ میں جمع کرائی جائے گی تاکہ اس رقم سے مستحقین کا علاج کرایا جا سکےجبکہ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اراکین کو باور کرایا ہے کہ وہ عوامی خدمت کے اقدامات اور پالیسیز متعارف کرائیں تاکہ عوامی مشکلات کم ہو سکیں‘ کرپشن فری پاکستان جمہوریت کی پہلی ترجیح ہے، وزیراعظم نے وزراءاعلیٰ کو ہدایات دیں کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے اپنی اپنی ذمہ داریاں ادا کریں‘ ادویات کی قیمتوں میں اضافے اور گیس کی اوور بلنگ کے معاملات پر متعلقہ وزراءکو ہٹایا گیا ہے، وزیراعظم کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے، آٹھ ماہ کے دوران افراط زر میں اضافے، چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے حوالے سے متعلقہ وزراءنے بریفنگ دی‘ نئی معاشی ٹیم ایمنسٹی اسکیم کا جائزہ لے رہی ہے، جلد تمام تحفظات دور ہونے کے بعد ایمنسٹی اسکیم لائی جائے گی‘ایل این جی معاہدوں کا معاملہ ای سی سی کو بھجوایا جائے گا‘کابینہ نے رمضان میں مہنگائی کی روک تھام کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے‘عمران خان کو عوام کا درد نہ ہوتاتو کبھی اپنی کابینہ میں تبدیلی نہ کرتے ‘کہ ایجنڈا صرف کپتان کا ہو گا، تمام کھلاڑیوں نے اپنی اپنی پرفارمنس پیش کرنی ہے‘اپوزیشن ہوش کے ناخن لے‘پارلیمنٹ کو سیاسی دنگل نہ بنائے۔ ان خیالات کا اظہار منگل کو معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ان کا کہناتھاکہ کابینہ نے ایک دفعہ پھر اعادہ کیا کہ پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے اس میں کابینہ اراکین حکومت، پارلیمنٹیرینز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز اپنی اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ وزیراعظم کا دورہ ایران امپورٹ اور ایکسپورٹ میں فرق کو ختم کرنا ہے‘وزیراعظم کا یہ دورہ گزشتہ عرصہ میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے تھا‘ انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے 22 نکاتی ایجنڈے کی منظوری دی ہے‘عمران خان کے دورہ چین کے حوالے سے متعلقہ وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ 450 کاروباری شخصیات اس غیر ملکی دورے میں جا رہی ہیں‘سی پیک کے حوالے سے تجارت سے متعلق فیز I میں مقامی صنعت کو تحفظ نہیں دیا جا سکا جس سے مقامی صنعت مشکلات کا شکار رہی۔پاکستان چاہتا ہے کہ آسیان ممالک کے ساتھ تجارت طرز کے قواعد و ضوابط چین کے ساتھ تجارت میں استعمال ہونے چاہئیں۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ ایل این جی سیکٹر میں سابقہ حکومت نے جو معاہدہ کیا وہ شفاف نہیں تھا اور قیمتیں بھی خطے میں سب سے زیادہ اس منصوبے میں رکھی گئی ہیں‘ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایل این جی سیکٹر کے حوالے سے معاہدوں کا معاملے ای سی سی کو منتقل کیا جائے تاکہ بہتر قواعد و ضوابط بنائے جا سکیں‘سابقہ حکومت نے ایل این جی کے نام پر خطے میں سب سے بڑا فراڈ کیا ہے۔