کراچی کی اکثریت گندا پانی پیتی ہے، گرمیوں میں پانی کا قحط پڑنے والا ہے،میئر

April 25, 2019

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کی اکثریت گندا پانی پیتی ہے مگر وفاقی وصوبائی حکومت کی کوئی توجہ نہیں، گرمیوں میں پانی کا قحط پڑنے والا ہے حکومت سندھ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے آکٹرائے ٹیکس سے ہر ماہ 40کروڑ روپے سے زائد منہا کرلیتی ہے وفاقی حکومت کی جانب سے 162ارب کے منصوبے پر عملدرآمد مشکل ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مقامی ہوٹل میں روٹری کلب کراچی کے زیراہتمام منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے انجم نثار، اقبال غازی سمیت روٹری کلب کے دیگر ممبران نے بھی خطاب کیا میئر نے کہا کہ کراچی ملک کا واحد شہر ہے جہاں سیاسی فائدے کے لئے شہر کو 6 ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز، 3ترقیاتی اداروں ،ایس بی سی اے، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور واٹر بورڈ جیسے اداروں میں تقسیم کر کے حکومت سندھ نے اپنی تحویل میں لے لیا اور میئر کو اختیار ات سے محروم کر کے شہرمیں ترقیاتی کاموں اور شہریوں کی خدمت سے روک دیا گیا، میں نے وزیراعلیٰ سندھ سمیت وزیراعظم پاکستان سے درخواست کی کہ کراچی کے مسائل کے حل پر توجہ دی جائے مگر زبانی جمع خرچ سے آگے بات نہیں بڑھتی، 18ویں ترمیم کا سندھ کے عوام کو نقصان ہوا حکومت سندھ نے ابھی تک PFC کا ایک اجلاس بھی نہیں بلوایا تاکہ طے شدہ فارمولے کے تحت اضلاع کو ان کا حصہ دیا جائے ،حکومت سندھ نے ہمارے آکٹرا ئے کے شیئر کو کاٹ کر میگاپروجیکٹ کے نام سے منصو بے شروع کئے ہوئے ہیں تاکہ شہریوں پر یہ تاثر قائم ہو کہ حکومت ترقیاتی کام کررہی ہے یہ خالصتاً سیاسی اور بدنیتی پر مبنی عمل ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے 162ارب کے منصوبے پر عملدرآمد مشکل ہے ۔