موسمی ڈپریشن میں ’مخصوص چائے‘ پئیں

May 02, 2019

ڈپریشن سے تو ہر کوئی واقف ہوتا ہے لیکن کیا آپ موسمی ڈپریشن (seasonal depression)کے بارے میں بھی جانتے ہیں؟ موسمی یا سیزنل ڈپریشن بھی ڈپریشن کی ہی ایک قسم ہے، جومخصوص موسموں میں آشکار ہوتی ہےجیسے کہ کچھ لوگوں کو موسم بہار اور گرمیوں کی شروعات میں ڈپریشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ کچھ کو موسم سرما کے دوران ڈپریشن محسوس ہونے لگتا ہے ۔

ماہرین موسمی ڈپریشن کوایک عام بیماری تصور کرتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا میں تقریباً10ملین افراد موسمی ڈپریشن میں مبتلا ہیں۔ عورتوں( 18سے 30سال کی عمر کے دوران) میں موسمی ڈپریشن کے امکانات مردوں کے مقابلے میں 4گنا زیادہ پائے جاتے ہیں۔ اگر آپ کو بھی لگتا ہے کہ آپ موسمی ڈپریشن کا شکار ہیں تو گھبرائیے مت ، ماہرین اس حوالے سےچند مخصوص چائے کا ذکر کرتے ہیں، جو مردوں اور خواتین کوڈپریشن سے نمٹنے میں مدد دےگی۔

پودینے کی چائے

پودینے کو مفید قدرتی اجزا کا خزانہ کہا جاتا ہے۔ اس کی چائے بہت لذیذ اور خوشبودار ہوتی ہے۔ پودینے کی چائے کو سردیوں میں گرم جبکہ گرمیوں میں ٹھنڈا (حتیٰ کہ برف ڈال کر بھی) کرکے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ پودینے کی چائے پٹھوں کا کھنچاؤ یا اکڑاؤ دور کرکے انھیں سکون پہنچانے کا بھی ایک بہترین ذریعہ تسلیم کی جاتی ہے۔ اگر آپ بستر پر جانے سے قبل پودینے کی چائے استعمال کریں تو موسمی ڈپریشن سے منسلک بےخوابی اور نیند کی کمی جیسے مسائل سے پیچھا چھڑاسکتے ہیں۔ بے خوابی سے نجات حاصل ہونے پر آپ گہری اور پرسکون نیند سو پائیں گے۔ ماہرین اس حوالے سے کہتے ہیں کہ پودینے میں انزائم بڑی تعداد میں موجود ہوتے ہیں،جو قوت مدافعت بڑھانے کے ساتھ ساتھ ڈپریشن اور انزائٹی کا باعث بننے والے امراض (مائیگرین اورسردرد) ختم کرنے کی وجہ بھی بنتے ہیں۔

کیمومائل(بابونہ ) کی چائے

لوگوں کی اکثریت کیمومائل کو پرسکون یا پرامن رہنے سے منسلک کرتی ہے لیکن درحقیقت کیمومائل کی چائے ڈپریشن اور انزائٹی سے لڑنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں کی گئی ریسرچ کے مطابق انزائٹی میں مبتلا مریضوں کو کچھ عرصے تک کیمومائل (بابونہ) کی چائے کا استعمال کروایا گیا، نتیجتاً 57فیصد افراد میں بے چینی یا انزائٹی کی شرح میں 50فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ دوسری جانب ڈپریشن اور انزائٹی کے علاوہ ماہرین کیمو مائل کو کار ٹیزون کا بہترین نعم البدل قرار دیتے ہیں۔ اس جڑی بوٹی میں قدرتی طور پر اینٹی انفلیمیٹری اجزا موجود ہیں، جو جِلد کی سوزش، خارش ، سرخی اور سوجن کو ختم کرتے ہیں ۔

سبز چائے

ماہرین سبز چائے کو سیاہ چائے کی نسبت زیادہ مفید قرار دیتے ہیں، جس کی وجہ سبز چائے میں موجودایسےقدرتی اجزا ہیں جو مختلف اقسام کی بیماریوں سے لڑنے میں مدگار ثابت ہوتے ہیں۔ تحقیقاتی ماہرین سبز چائے کو دیگر بیماریوں کی طرح موسمی ڈپریشن کے لیے بھی بہترین قرار دیتے ہیں۔ اس کی وجہ نیوٹریشن بائیو کیمسٹ شان ٹالبٹ یہ بتاتے ہیںکہ سبز چائے میںتھینائن نامی امائنو ایسڈکی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے۔تھینائن ذہنی یا اعصابی تناؤ میں کمی لاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈپریشن میں مبتلا مریضوںکوسبز چائے کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ سبز چائے تھینائن کے علاوہ بھی کئی ایسے اینٹی آکسیڈنٹ سے بھرپور ہوتی ہے، جو ڈپریشن سے لڑنے میں مدددیتے ہیں۔

روز میری کی چائے

روزمیری ایک سدا بہار جھاڑی ہے، جس کے پھول خوشبو دار ہوتے ہیں۔ اردو میں روزمیری کو ’’اکلیل کوہستانی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ روزمیری کو مختلف قسم کے انڈین اور چائنیز کھانوں میں بھی استعمال کیا جاتا ہے لیکن اس جڑی بوٹی سے بنائی جانے والی چائے کو موسمی ڈپریشن سے متاثرہ افراد کے لیے ضروری قراردیا جاتاہے۔ ماہرین کے مطابق روزمیری کے پودے کی خوشبو سونگھنے سے نہ صرف بچوں اور بڑوں کی یادداشت بہتر ہوتی ہے بلکہ ایک خاص قسم کی پرسکون کیفیت کا احساس ہوتا ہے، یہ احساس ڈپریشن اور انزائٹی کی سطح میں کمی لاتا ہے۔

گچھے دار پودینے کی چائے

لیمن بالم یا گچھے دار پودینہ، پودینے کی ہی ایک قسم ہے۔ اس پودے کے بے شمار فوائد ہیں لیکن اس کا سب سےخاص اور اہم فائدہ بے چینی اور تناؤ میں کمی لانا ہے۔ گچھے دار پودینے کی چائےذہنی کارکردگی بہتر بناتی ہے جبکہ گہری اور پرسکون نیند کے لیے بھی اس کا استعمال بہترین تصور کیا جاتا ہے۔