IMF سے معاہدہ،عوام کا کوئی منتخب نمائندہ موجود نہیں تھا،مصدق ملک

May 16, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے میں کوئی بھی ایک عوام کا منتخب نمائندہ موجود نہیں تھا ، کیا مہنگائی کنٹرول کرنے کے لئے حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل ہے کیونکہ اس وقت تو عوام کے لئے روزہ کھولنا اور سحری کرنا تک مشکل ہوگیا ہے ‘جو انہوں نے ایسٹ انڈیا کمپنی سے معاہدہ کیا ہے اس میں جو شرائط ہیں وہ بڑی کڑی ہیں کہ میٹرو کی سبسڈی کو ہی ختم کردیا گیا ہے ‘ میں اب محسوس کرنے لگا ہوں کہ جس قدر گرمی میں اضافہ ہوگا لوگ سڑکوں پر نکل آئیں گے میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ جو 40ہزار ماہانہ کمارہے ہیں وہ اسی رمضان میں اپنے بل تک ادا نہیں کرپائیں گے اور اگر بل ادا کریں گے تو پھر بچوں کی فیس نہیں ادا کرسکیں گے اور اس طرح بچے اسکول جانے سے محروم ہوجائیں گے اور اگر ان کو اسکول بھیجیں گے تو پھر ماں باپ کے لئے ان کو دوا لینا دشوار ہوجائے گا ۔ تو لازمی بات ہے پھر وہ سڑکوں پر ہی نکلیں گے اور جو جمہوریت پسند پارٹیاں ان کو ان کے ساتھ آنا پڑے گا ۔ وہ جیو کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کررہے تھے پروگرام میں تجزیہ کار ارشاد بھٹی ‘ اورپی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے بھی گفتگو کی ۔رہنما پاکستان تحریک انصاف فرخ حبیب نے کہا کہ اپوزیشن نے ملک کی معیشت کو قرضوں کی دلدل میں پھنسایا، جب اپوزیشن عوام کی اور غربت کی بات کرتی ہے تو میرے چہرے پر مسکراہٹ آجاتی ہے کہ کس معصومانہ انداز سے یہ بات کرتے ہیں یہی لوگ تو تھے جو چالیس سال سے عوام کا بھرکس نکال رہے تھے ‘ ملک کی معیشت کو قرضوں کی دلدل میں پھنسادیا ہے اور مجھے یہ کوئی ایک ادارہ ایسا بتادیں جس کو یہ منافع میں چھوڑ کر گئے ہوں ۔ کیا ان کی حکومت میں بھی 40 ہزار ماہانہ کمانے والے کا گزارا ہورہا تھا۔