ہاتھوں کے بجائے پیروں سے جہاز اڑانے والی خاتون

May 18, 2019

ہماری دنیا محنتی لوگوں سے بھری پڑی ہے جو اپنی کسی بھی قسم کی معذوری کو اپنی خواہش کے آڑے نہیں آنے دیتے اور معذور ہونے کے باجود وہ سب کر جاتے ہیں جو شاید ایک مکمل انسان سوچ بھی نہیں سکتا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


امریکی ریاست ایریزونا کی رہائشی جیسیکا کوکس اس کی زندہ مثال ہیں اور دنیا کی پہلی بغیر ہاتھوں والی خاتون پا ئلٹ ہیں جو معذوری کے باوجود اپنی ٹانگوں کے ذریعے جہاز اڑانا جانتی ہیں۔

جیسیکا کوکس کے مطابق اُن کی والدہ جب حاملہ تھیں تو سب ٹھیک تھا، تاہم جیسیکا کی پیدائیش کے بعد ڈاکٹرز نے بتایا کہ جیسیکا کے دونوں بازوں نہیں ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جیسیکا کوکس کا بچپن بہت نارمل گزرا اور اُ ن کے خاندان نے کبھی اس چیز کا احساس نہیں ہونے دیا کہ اُن میں کوئی کمی ہے، جیسیکا اپنے اسکول میں نارمل طالبِ علموں کی طرح ہر کھیل اور مقابلے میں حصہ لیتی تھیں، جیسیکا نے 2005ء میں ایریزونا کی یونیورسٹی سے گریجویشن مکمل کیا اور جہاز اُڑانے کی پریکٹس شروع کر دی۔

جیسیکا کوکس کے مطابق وہ عام طور پر جس جہاز کو اڑانے کے لیے لوگ 6 مہینے کی ٹریننگ لیتے ہیں اسے جیسیکا نے تین مہینے کی ٹریننگ لے کر پورا کیا، جیسیکا ڈانسر بھی ہیں اور اُن کے پاس تائی کوان ڈو مارشل آرٹ میں دو بلیک بیلٹس بھی موجود ہیں، وہ 25لفظ فی منٹ کی رفتار سے ٹائپنگ بھی کر سکتی ہیں اور اُن کے پا س ڈرائیو نگ لائسنس بھی ہے، وہ اپنے ہاتھو ں کے بجائے اپنے پیروں سے جہاز اڑاتی ہیں۔


جیسیکا کوکس کا کہنا ہے کہ اگر میں اپنی زندگی سے کچھ پیچھے جا سکتی اور خود میں کچھ تبدیل کر سکتی تو میری خواہش ہے کہ میں ہاتھوں سمیت پیدا ہوسکتی اور میری زندگی آج سے بالکل مختلف ہوتی، مگر میں اب بھی مطمئن ہوں اور بہت اچھی زندگی جی رہی ہوں کیوں کہ میرے پاس میرے رول ماڈلز اور رہنما موجود تھے اور اب یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں آنے والی نسل کے لیےرول ماڈل بن سکوں۔

33سالہ جیسیکا کوکس موٹیویشنل اسپیکر کی حیثیت سے دنیا کے 20 ممالک میں بھی سفر کر چکی ہیں، انہیں 2008ء میں وفاقی ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تصدیقی لائسنس دیا گیا جس کے بعد وہ دنیا کی پہلی معذور پائلٹ بن گئیں۔

جیسیکا کوکس معذوری کے باوجود ایک کامیاب زندگی گزار رہی ہیں اور اپنی زندگی کی مثال دیتے ہوئے وہ کافی لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔