حلال مال سے مہنگی گاڑی یاکپڑے خریدنا کیسا ہے؟

May 25, 2019

پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے کہا ہے کہ اللہ کے دیئے ہوئے حلال مال میں سے مہنگی گاڑی خریدنا یا مہنگے کپڑے خریدنا دین اسلام کے عین مطابق ہے صرف اس شرط کے ساتھ کہ آپ اپنے مال سے بنیادی دینی فرائض پر عمل پیرا ہوں ۔

رانا عابد حسین نے سوشل میڈیا پر ان کے مہنگی گاڑیوں اور برانڈ کے کپڑوں پر ہونے والی تنقید کے بعد جواب میں کہا کہ اللہ کا کرم ہے کہ اپنے اہل خانہ ،پڑوسیوں ، خاندان سمیت جہاں تک ہوسکتا ہے غریبوں اور ضرورتمندوں کی مدد کے بعد دنیا کی مہنگی ترین گاڑیوں اور اعلی ترین برانڈ کے کپڑوں کا شوق پورا کرتا ہوں۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان دنیا کی بہترین کپاس پیدا کرتا ہے تاہم اس کپاس سے دنیا کی مہنگی ترین کمپنیاں کپڑے بنا کر آربوں ڈالر سالانہ کما رہی ہیں جبکہ ہم مجموعی طور پر پچیس آرب ڈالر کی برآمدات کے لیے بھی پریشان ہیں۔

رانا عابد حسین نے کہا کہ ماضی میں انکے والد فیصل آباد میں اپنی لومز پر جو کپڑا تیار کرتے تھے آج اسی کپڑے کی بنائی پوئی مغربی برانڈ کی شرٹ کی قیمت پاکستانی ایک لاکھ روپے ہے جس کے لیے بھی انہیں جاپان میں ایک ماہ قبل اپنی رجسٹریشن کرانا پڑتی ہے ورنہ اس کا حصول بھی مشکل ہوجاتا ہے ۔

رانا عابد حسین ایک دن جیو کے ساتھ میں اپنے انٹر ویو میں کہہ چکے ہیں کہ ان کا صرف ایک مخصوص برانڈ کا سالانہ بل ڈھائی کڑوڑ جاپانی ین ہوتا ہے جو اس وقت پاکستان کے تینکروڑ سے زائد بنتا ہے ۔

رانا عابد حسین کے مطابق مہنگی برانڈز کے کپڑے بلاوجہ مہنگے نہیں ہوتے بلکہ ہر کپڑے کی قیمت کی کچھ وجوہات ہوتی ہے اور مجھے ہر برانڈ کے کپڑے کی قیمت کی وجہ معلوم ہوتی ہے خاص طور پر جوتوں کے لیے خصوصی چمڑہ استعمال ہوتا ہے ، شرٹس کے لیے خاص قسم کی کاٹن یا سلک استعمال کی جاتی ہے جبکہ جینز کے لیے بھی خصوصی طور پر تیار کردہ ڈینم استعمال ہوتا ہے اور اس خاصیت اور عام کپڑوں سے فرق صرف پہننے والے کو ہی محسوس ہوتا ہے ۔

رانا عابد حسین نے بتایا کہ جاپان کی معروف آٹو موبائل کمپنی لیکسس ان کے لیے خصوصی گاڑی تیار کررہی ہے جو جاپان کے صرف چند خاص کسٹمرز کے لیے تیار ہورہی ہے جبکہ ایک معروف برانڈ کمپنی ان کے لیے خاص طورپر جوتے تیار کررہی ہے جبکہ اب وہ خود ایک معروف برانڈ کمپنی کے ساتھ مل کر کئی اشیاءپاکستان سے تیار کرانے پر کام کررہے ہیں تاکہ پاکستان میں بھی اعلی ترین برانڈز تیار ہوکر نہ صرف دنیا بھر میں فروخت ہوں بلکہ پاکستان میں بھی میسر آسکیں۔

رانا عابد حسین نے رمضان المبارک میں نہ صرف جاپان میں بلکہ شاہد آفریدی فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر غریبوں میں کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کی ہیں جبکہ کئی اور اہم منصوبوں پر بھی وہ کام کررہےہیں ۔