وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی میں کلاں اقتصادی تخمینوں پر اختلاف

June 14, 2019

اسلام آباد (مہتاب حیدر) معلوم ہوا ہے کہ وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی نے کلاں اقتصادی تخمینوں میں علی الاعلان اختلاف کیا ہے جیسا کہ دونوں وزارتوں نے تحریک انصاف حکومت کے نظام کے تحت بجٹ 2019-20 کیلئے گرانی ہدف اور جی ڈی پی شرح نمو کے مختلف تخمینے شائع کردئیے۔ اعلیٰ ترقیاتی تخمینوں کیلئے قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کی منظوری کے باوجود بجٹ دستاویز برائے 2019-20 کے ذریعے حکومت نے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزارت منصوبہ بندی کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے کلاں اقتصادی فریم ورک کے بحیثیت مجموعی مختلف اعداد و شمار شائع کردئیے۔ منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے تیار کیا گیا سالانہ منصوبہ برائے 2019-20 اور وزیر اعظم عمران خان کی صدارت میں این ای سی کی جانب سے منظور کی گئی باقاعدہ سمری نے اگلے مالی سال 2019-20 کے بجٹ اعلان سے قبل حقیقی جی ڈی پی شرح نمو 4 فیصد اور گرانی ساڑھے 8 فیصد منظور کی تھی۔ تاہم وزارت خزانہ نے این ای سی کی جانب سے منظور کئے گئے کلاں اقتصادی فریم ورک کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے اور بجٹ بریف 2019-20 کے ذریعے جو شائع کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی جی ڈی پی نمو کا تخمینہ 2.4 فیصد اور گرانی کا تخمینہ اگلے مالی سال کیلئے 11-13 فیصد لگایا گیا ہے۔