مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے پاکستان نے عظیم کام کیا ہے، مولانا سید عبدالخبیر آزاد

June 20, 2019

برسلز(عظیم ڈار)رفاعی تنظیم ادیان اور یورپی یونین کے اشتراک سے یورپی پارلیمنٹ برسلز میں ایک بین المذاہب انٹر فیتھ اور سوشل ہارمونی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں پچاس سے زائد ممالک کے اعلیٰ حکام تھنک ٹینکس مندوبین اور ممبران پارلیمنٹس نے شرکت کی۔ اس موقع پر مولانا سیدعبدالخبیر آزاد نے پیغام پاکستان کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان کی امن کے لئے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا میں امن قائم کرنے کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کا اقدام بلاشبہ قابل تحسین ہے۔ انھوں نے احترام انسانیت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دہشت گردی کی بھرپور انداز میں مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بھی اسی طرز کی بین المذاہب ہم آہنگی کی کوشش ملک میں امن امان اور اتفاق واتحاد کی فضا کو پیداکرنے میں مفتیان کرام نے کلیدی کردار ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام، اسکے قومی ادارے اور افواج پاکستان ایک پیج پر متحد ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ امن کے ساتھ رواداری کے ساتھ مل کر آگے بڑھا جائے اوراس کیلئے ہم نے پیغام پاکستان کےنام سے ایک کتابچہ ترتیب دیا ہےجس میں پاکستان کا بیانیہ درج ہے۔ جسے آپ کو پیش کرنے آیا ہوں اس کا نام پیغام پاکستان رکھا گیا ہے۔ جس میں دہشت گردی انتہا پسندی اور خودکش حملوں کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ انھوں نے ڈاکٹر ملونی کا کانفرنس کے انعقاد پر شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں ایک پروگرام برسلز کی کاروباری شخصیت شیخ راشد کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ جہاں برسلز کی سیاسی سماجی کاروباری اور مذہبی شخصیات نے شرکت کی۔ اسی طر ح ایک پروگرام پیغام پاکستان کے عنوان سے ختم نبوت سنٹر اینٹورپن میں زیر صدارت مولانا عبدالحمید امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلجیم منعقد ہوا، پروگرام میں بادشاہی مسجد لاہور کے امام وخطیب مولانا سید محمدعبدالخبیر آزاد نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض چوہدری محمد خلیل نےادا کئے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے حضرت مولانا سید محمدعبد الخبیر آزاد نے کہا کہ پاکستان میں علماء کرام اور مفتیان پاکستان نے متفقہ طور پر دہشت گردی انتہا پسندی اور خودکش حملوں کو حرام قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں یورپی معاشرے میں اپنی نئی نوجوان نسل کی آبیاری کرنے کےلئے انہیں دین اسلام کی تعلیمات کے زیور سے آراستہ کرنے اور پاکستان کے تہذیب وتمدن اور ثقافت سے روشناس کرنے کے لئے اپنی مساجد اور تعلیمی درسگاہوں کو آباد کرنے کی ضرورت ہے۔ مولانا عبدالحمید امیر عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت بلجیم نے کہا کہ زمانہ جاہلیت میں عرب قوم اپنی بیٹیوں کو زندہ درگور کردیتے تھے جسے آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اپنی قوم کی اصلاح کرتے ہوئے اسلامی طرز زندگی کو متعارف کروایا اور اس بات پرزور دیا کہ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں ان کے ساتھ پیار کیا کرو۔ انھوں نے حضرت مولانا سید محمدعبدالخبیر آزاد کے دورہ یورپی پارلیمنٹ کو پاکستان اور یورپی یونین کے مابین مستحکم تعلقات کے فروغ اور پیغام پاکستان کو سنگ میل قرار دیا۔ پروگرام میں مقامی علمائے کرام اور اینٹورپن کی سیاسی سماجی شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔