’پچاس لاکھ کی انعامی رقم سے اسٹوڈیو قائم کیا‘

June 28, 2019

پاکستان جدید موسیقی کے شعبے میں بہت ذرخیز ثابت ہوا ہے۔ دُنیا کے مختلف ممالک میں پاکستانی جدید موسیقی کو شوق سے سُنا جاتا ہے۔ پاپ میوزک کا دور عالم گیر، نازیہ حسن، ذوہیب حسن اور محمد علی شہکی نے شروع کیا، جسے آج نئی نسل کے فن کار آگے بڑھارہے ہیں۔

دو برس قبل کراچی کے نوجوانوں پر مشتمل کشمیر بینڈ نے ’’پیپسی بیٹل آف دی بینڈز‘‘ میں اوّل پوزیشن حاصل کرکے ملک بھر میں دُھوم مچادی تھی۔ اس مقابلے کے ججز میں عالمی شہرت یافتہ گلوکار عاطف اسلم، فواد خان اور میشاشفیع شامل تھیں۔

گزشتہ روز ہم نے کشمیر بینڈ کے پُرعزم نوجوانوں سے ملاقات کی اور ان کے مستقبل کے عزائم دریافت کیے۔ کشمیر بینڈ کے رکن ڈاکٹر عثمان صدیقی نے اپنے ساتھیوں کا تعارف کرواتے ہوئے بتایا کہ ہمارا گروپ کُل 6 نوجوانوں پر مشتمل ہے، جس میں بلال علی، واعظ خان، شان جے انتھونی، زیر ذکی اور علی رضا شامل ہیں۔

ڈاکٹر عثمان صدیقی نے بتایا 2012ء میں ہم نے اس بینڈ کی بنیاد رکھی اور 2017ء میں پیپسی بیٹل آف دی بینڈ کی جنگ میں حصّہ لیا، اس مقابلے میں ملک بھر سے درجنوں بینڈز نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا، ہم نے زیادہ محنت کی، تو پہلی پوزیشن حاصل کی۔

انہوں نے کہا موسیقی کی جنگ جیتنے پر ہمیں 50لاکھ روپے کا نقد انعام بھی دیا گیا۔ کشمیر بینڈ کے مقابلے کا آخری پڑائو کے نغمے کے بول ’’کاغذ کا جہاز‘‘ تھے، جسے بے حد مقبولیت ملی اور اب ہم اپنے نئے البم کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ’’کشمیر بینڈ‘‘ کے بلال علی نے بتایا کہ ہم نے انعام کی رقم سے ایک بہت ہی شان دار اسٹوڈیو قائم کیا ہے، جہاں ہم اپنے موسیقی کے نت نئے تجربات کرتے رہتے ہیں۔ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، ہمیں بہت طویل سفر طے کرنا ہے، کوشش کریں گے کہ ہمارا گروپ کسی صورت بھی انتشار کا شکار نہ ہو اور نظربد سے محفوظ رہے۔