فرانس اسمگل کئے گئےپاکستانی آثار قدیمہ کی واپسی

July 02, 2019

Your browser doesnt support HTML5 video.


سفارت خانہ پاکستان کی کوششیں رنگ لے آئیں،پاکستانی آثار قدیمہ کے قدیم ترین نوادرات کی فرانس سے وطن واپسیممکن ہو گئی۔

پاکستان کے دریائے سندھ کی تہذیب سے تعلق رکھنے والے انتہائی قدیم اور نادر آثار قدیمہ کے نوادرات جو 2006 میں پاکستان سے فرانس اسمگلنگ کے موقع پرپیرس ایئرپورٹ پر کسٹم حکام نے تحویل میں لئے تھے، حکومت فرانس نے ایک پیچیدہ اور مشکل کارروائی مکمل ہونے کے بعد پاکستان کے حوالے کر دیئے۔

اس سلسلے میں سفارت خانہ پاکستان پیرس میں آج ہونے والی اس سادہ و پروقار تقریب کے دوران دریائے سندھ کی تہذیبوں سے وابستہ آثار قدیمہ کے قیمتی و نایاب نوادرات کو مسٹر روڈولوف جنٹز ڈائریکٹر جنرل کسٹمز برائے فرانسیسی وزارت ایکشن و پبلک اکاؤنٹس نے سفارت خانے کے چارج ڈی افیئراینڈ ڈپٹی ہیڈ آف مشن مسٹر محمد امجد عزیز قاضی کے حوالے کیا۔

مسٹر امجد عزیز قاضی نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان آثار قدیمہ کے قیمتی اور نایاب نوادرات کی واپسی کیلئے عدالتی و دیگر قانونی کارروائی کے دوران حکومت فرانس اور فرانسیسی محکمہ کسٹم کی طرف سے فراہم کی جانے والی معاونت اور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

مسٹر روڈولوف جنٹز ڈائریکٹر جنرل کسٹمز فرانس نے آثار قدیمہ کے نوادرات کی پاکستان کو واپسی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان نوادرات کو فرانسیسی کسٹمز حکام نے یونیسکو کنونشن کے تحت ہونے والے معاہدے کے تحت تحویل میں لیا تھا جس پر پاکستان اور فرانس نے بھی دستخط کئےہیں۔

اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے درمیان قدیم اور نادر نوادرات کی اسمگلنگ کو روکنا اور ان کی ان ممالک کو واپسی کی شقیں شامل ہیں۔

بعد ازاں، ڈائریکٹر جنرل کسٹمز نے باضابطہ طور پر ان نادر نوادرات کو سفارت خانہ پاکستان برائے فرانس کے چارج ڈی افیئر اینڈ ڈپٹی ہیڈ آف مشن کے حوالے کیا۔