رات کا کھانا اور ناشتہ چھوڑنے سے متعدد امراض لگنے کا خطرہ

July 14, 2019

لندن( جنگ نیوز) کسی کام میں پھنسے ہونے کی وجہ سے رات کا کھانا کافی دیر کے لیے ملتوی کرنے اور زیادہ دیر تک سونے کی وجہ سے ناشتے کو چھوڑنے والے افراد درحقیقت متعدد امراض کو دعوت دے رہے ہوتے ہیں۔ یہ انتباہ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کھانے کے اوقات میں غیرمعمولی تبدیلیاں موٹاپے، ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس ٹائپ ٹو جیسے امراض کے خطرات بڑھاتی ہیں چاہے آپ کم کیلوریز کو ہی جسم کا حصہ کیوں نہ بنائیں۔تحقیق کے مطابق معمول کے اوقات میں خوراک کا استعمال کرنے والے افراد جسمانی لحاظ سے موٹاپے کے شکار نہیں ہوتے تاہم دیر سے یا چھوڑ دینے کے عادی افراد موٹاپے کے شکار ہوجاتے ہیں۔محققین کا تو کہنا تھا کہ اگرچہ کھانے کے اوقات میں تبدیلی یا ان سے منہ موڑنا بظاہر کسی قسم کے نقصان کا باعث نظر نہیں آتے مگر اس کے نتیجے میں میٹابولزم اور جسمانی گھرڑی کا نظام بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص کی جسمانی گھڑی 24 گھنٹوں کے اندر مخصوص اوقات میں بھوک، ہضم، کولیسٹرول، گلوکوز اور چربی کے میٹابولزم کی عادی ہوتی ہے تاہم کوئی خاص وقت نہ ہونا اس گھڑی کے افعال کو متاثر کتا ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ مداخلت موٹاپے اور دیگر طبی خطرات کا باعث بنتی ہے۔ محققین نے مشورہ دیا ہے کہ روزانہ ایک ہی وقت کھانے کی عادت پر قائم رہنا صحت کے لیے بہتر ثابت ہوتا ہے۔ یہ تحقیق طبی جریدے پروسیڈنگز آف دی نیوٹریشن سوسائٹی میں شائع ہوئی۔