سندھ حکومت 18ویں ترمیم کیخلاف سازش کر رہی ہے، مصطفیٰ کمال

July 21, 2019

فائل فوٹو

پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ 18 ویں ترمیم کے خلاف سازش سندھ حکومت کر رہی ہے،اس ترمیم کے بعد اقتدار کو نیچے آنا تھا۔

باغ جناح کراچی میں جلسہ عام سے خطاب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ جب 18 ویں ترمیم آئی، ہم خوش ہوئےکہ صوبوں کو اختیارات مل گئے، میں نے ہر فور م پر 18ویں ترمیم کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 70 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد ہم سمجھے اقتدار اب یونین کونسل کی سطح تک پہنچے گا،مگر ایسا نہیں ہوا۔

پی ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو کہتے ہیں،ہم 18ویں ترمیم کے خلاف سازش برداشت نہیں کریں گے جبکہ کراچی کی منتخب حکومت کو سندھ حکومت نے غیر فعال کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میئر کو ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا اختیار دو، وزیر بلدیات نہیں ہونا چاہیے، میئر سے اوپر وزیراعلیٰ کو ہونا چاہیے، سندھ حکومت قبلہ درست کرے، اور ہائی ویز پر ٹراما سینٹر بنائے۔

مصطفیٰ کمال نے یہ بھی کہا کہ مقامی افراد کو پولیس میں بھرتی نہ کیا تو کراچی سے جرائم ختم نہیں ہوگا،یہ اسٹریٹ کرائم کرنے والوں کے پاس اسلحہ کہاں سے آرہا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو وزیراعظم میٹنگز میں نہیں بلاتے، میرا مسئلہ کون حل کرے گا؟ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سن نہیں رہے تو کیا یو این میں مسائل لے کر جاؤں؟

پی ایس پی سربراہ نے مزید کہا کہ خان صاحب آپ نے تبدیلی کا نعرہ لگایا، ملک میں ایسا قانون لاؤ کہ میرے بھی ووٹ کی اہمیت ہو، میں چاہتا ہوں بلوچستان اور میرا ووٹ بھی پنجاب کے برابر ہو۔

انہوں نے کہا کہ میرے کارکن آج کامیاب ہوگئے،یہاں رنگ و نسل و مسلک سے بالاتر ہوکر لوگ جمع ہوئے ہیں، ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے میں پہنچ چکا ہے۔