فاٹا کے عوام محب وطن ہیں، حقوق کے نام پر بدامنی پھیلانے والوں کو الیکشن میں مسترد کردیا گیا، مشتاق غنی

July 24, 2019

برسلز (حافظ اُنیب راشد) خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر مشتاق غنی نے کہا ہے کہ فاٹا کے لوگ کل بھی محب وطن پاکستانی تھے اور آج بھی وہ اسی طرح اپنے وطن سے محبت کرتے ہیں۔ حالیہ انتخابات میں حصہ لے کر عوام نے ایسے تمام لوگوں کو مسترد کردیا ہے جو غیر ملکی ایجنڈے کے تحت حقوق کے نام پر بد امنی پھیلا رہے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحریک انصاف کے مقامی رہنمائوں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشایئے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پر امن انتخابات ہوچکے اور لوگوں نے اپنے نمائندے منتخب کرلئے ہیں۔ اب منتخب نمائندوں کو ایک صحیح پلیٹ فارم میسر ہے۔ جہاں وہ اسمبلی میں اپنے حقوق کی آواز اسی طرح بلند کریں گے جس طرح دوسرے علاقوں کے نمائندے کرتے ہیں۔ اسپیکر کے پی کے اسمبلی نے کہا اب قومی اور صوبائی حکومت نئے شامل ہونے والے اضلاع کیلئے بے تحاشا وسائل خرچ کرنے جارہی ہے۔ جس سے علاقے میں انقلابی تبدیلی واقع ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب افغان جنگ اور ڈرون حملوں کے باعث اس علاقے پر دہشت گردی کا دبائو آیا جہاں پاک فوج نے بے انتہا قربانیاں دیں وہیں سابق فاٹا کے لوگوں نے اپنے گھر بار چھوڑ کر اس آپریشن کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کسمپرسی میں زندگی گزاری جس کے بعد وہ تعلیم اور سماجی ترقی کی دوڑ میں پیچھے رہ گئے۔ اب آنے والے تمام وسائل کا رخ اس سماجی ترقی کی بحالی کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ نمائندہ جنگ کے اس سوال پر کہ مستقبل میں چلنے والی سیاسی تحریک میں اپوزیشن مولانا فضل الرحمٰن پر بھروسہ کئے ہوئے ہے اور ان کی سیاسی قوت کا مرکز خیبر پختونخوا گردانا جاتا ہے۔ آپ کی صوبائی حکومت اسے کس طرح ڈیل کرے گی ؟ اسپیکر مشتاق غنی نے جواب دیا کہ ہمیں پاکستان کے عوام نے منتخب کیا ہے اور ہمیں ان پر بھروسہ ہے؎۔ جو حالات آج پیدا ہوئے ہیں یہ اس حکومت کے پیدا کردہ نہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی حکومت صحیح سمت میں آگے بڑھ رہی ہے۔ درحقیقت ٹیکس نیٹ میں اضافے کا اعلان مہنگائی کا سبب ہے۔ لیکن یہ سب پاکستان کے مستقبل کیلئے ضروری ہے۔ وزیراعظم یہ سب کام اپنی جیبیں بھرنے کیلئے تو نہیں کر رہے ہیں ۔ نہ ہی اس حکومت میں چور بیٹھے ہیں کہ وہ عوام کا پیسہ چوری کرکے اپنے لئے کوئی چیز بنائیں گے۔ اس نظام میں تبدیلی کے ذریعے جو پیسہ آئے گا وہ عوام پر ہی خرچ ہوگا۔ اس لئے میں سمجھتا ہوں کہ عوام اپوزیشن کی کال کو اس لئے مسترد کردیں گے، کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ عوام کے نام پر بدامنی پھیلا کر اپوزیشن اپنی کرپشن چھپانا چاہتی ہے۔ پشاور بی آرٹی کے متعلق پوچھے گئے سوال پر خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر نے کہا کہ یہ تین سالہ منصوبہ تھا۔ جس پر مختلف وجوہات کی بنا پر کام کی رفتار ضرور سست رہی لیکن یہ اپنے وقت کے اندر مکمل ہوجائے گا۔ جبکہ اس کی لاگت کے متعلق بھی غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں۔ صوبائی وزیر شوکت یوسف زئی کے مطابق اس پر29ارب لاگت آئی ہے۔ عشایئے کے شرکاء میں شکیل گوہر، چوہدری زاہد بھدر، علی چوہدری، امین الحق، نوید خان، عرب گل، آصف برلاس اور ریاض ملک نمایاں تھے ۔