جاب حاصل کرنے کی حکمتِ عملی

July 28, 2019

آپ میں سے کئی لوگوں نے یہ مقالہ سُن رکھا ہوگا، جو سُننے میں تو مزاحیہ لگتا ہے لیکن دراصل حقیقت پر مبنی ہے، ’ٹماٹر کو پھل سمجھنا علم ہے لیکن اسےپھلوں کی سلاد میں شامل نہ کرنا ذہانت ہے‘۔

چاہے گھر کے باورچی خانے میں کھانا پکانا ہو یا نوکری تلاش کرنی ہو، تجربہ ہر جگہ اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی سائنس یا ’پراسیس‘ کو کتابوں میں ضرور پڑھا جاسکتاہے ، تاہم حقیقی ہنر اس پراسیس سے عملی طور پر گزرنے، غلطی کرکے سیکھنے اور منفرد حالات کا سامنا کرکے ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اگر آپ حال ہی میںگریجویٹ ہوئے ہیں یا معاشی حالات کے باعث کمزور جاب مارکیٹ کی وجہ سے فارغ بیٹھے ہوئے ہیں اور نوکری کی تلاش میں ہیں مگر آپ کو اس میں کامیابی نہیں مل رہی تو غالب امکان یہی ہے کہ آپ شاید نوکری تلاش کرنے کے ’آرٹ‘ میں مہارت نہیں رکھتے اور اس وجہ سے مار کھارہے ہیں۔

نوکری تلاش کرنے کے عمل میں ’آرٹ‘ اور ’ذہانت‘ کیا ہے، آئیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ جاننا کہ کس وقت تخلیقی بننا ہے اور کس وقت لکیر کا فقیر:ایک بہت ہی مشہور مثال دی جاتی ہے کہ ایک شخص کو نوکری کی تلاش تھی، اس نے بِل بورڈ پر اپنی سی وی لگادی اور نوکری حاصل کرلی۔ کبھی کبھی آپ کو نمایاں ہونے کیلئے کچھ دیر کے لیے قوانین کو نظرانداز کرنا پڑتا ہے (مثلاً، اگر آپ نے آن لائن درخواست دی ہے تو آپ فالو اَپ کال یا ای میل بھی بھیج سکتے ہیں)۔ یہ کہنے کے بعد، ایک بات جاننا ہم سب کیلئے بہت ضروری ہے کہ کوئی بھی غیرمتوقع اقدام لینے سے پہلے اپنی آڈینس کو جاننا بہت ضروری ہے۔ انٹرنیٹ پر معلومات کی بھرمار ہے، اسی طرح آپ اپنے روابط اور اپنی چھٹی حِس سے بھی رجوع کرسکتے ہیں۔ ’وَن سائز فِٹس آل‘ (ایک سائز سب کیلئے مناسب) کا لائحہ عمل کامیاب نہیں ہوسکتا۔ اس لیے اگر آپ کے پاس اپنے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے کسٹمائزڈ لائحہ عمل نہیں ہے تو زیادہ امکان یہی ہے کہ آپ ایک چھوٹی مچھلی کو پکڑنے کیلئے بہت بڑا جال پھینک رہے ہیں (جس میں آپ کا ہدف کبھی پھنسنے والا نہیں)۔

یہ جاننا کہ کیا (اور کب) پوچھنا ہے اور کیا (اور کب) نہیں پوچھنا: کسی نئے رابطے (Contact) کو حوالہ فراہم کرنے یا نوکری کیلئے کہنا ایک بڑی غلطی ہوگی۔ البتہ، نیٹ ورکنگ کیلئے ایک وسیع میدان دستیاب ہوتا ہے اور بدقسمتی سے اس کیلئے قوانین کی کوئی ایسی کتاب دستیاب نہیں، جو ہرمنظرنامے سے نمٹنے کے گُر سکھا ئے۔ اس سلسلے میں آپ جو سب سے بہترین کام کرسکتے ہیں وہ یہ ہے کہ اپنی جذباتی ذہانت (ایموشنل انٹیلی جنس) کو پروان چڑھائیں، اس میں جزوی طور پر آپ کی دوسروں میں جذباتی ہم آہنگی پیداکرنے کی صلاحیت کو اہمیت حاصل ہوگی۔ اس کے بعد، اشاروں پر توجہ مرکوز رکھیں۔ کیا وہ آپ کی طرف متوجہ ہوکر ایسے اشارے دے رہے ہیں کہ وہ آپ کی مدد کریں گے یا پھر مختصر جوابات دے کر موضوع تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟ کیا وہ زیرِ سطر یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ جلد آپ سے دوبارہ ملنا چاہیں گے یا وہ مسلسل اپنے اسمارٹ فون کو دیکھ رہے ہیں؟

یہ جاننا سی وی میں کیا شامل اور کیا خارج کرنا چاہیے: سی وی اور لنکڈاِن پروفائل اب آپ کے ماضی کے تجربے کی تاریخ اور تفصیل بتانے کے لیے نہیں رہے۔ اس کے بجائے، ان کے ذریعے آپ کے کیریئر کی کہانی کی ایسی برانڈنگ کی جانی چاہیے، جس میں آپ کی ٹارگٹ آڈینس کو ویلیو نظر آئے۔ ایسے میں آپ کو کئی ایسے تجربات اور مہارتیں خارج کرنا پڑسکتی ہیں، جو آپ کے ہدف یا مستقبل کے منصوبے سے میچ نہیں کرتیں۔

یہ جاننا کہ ایمانداری اہم ہے لیکن اس کا مطلب ہر چیز بتانا نہیں: آجر کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ وہ امیدوار کو آرام دہ ماحول فراہم کرے۔ ایسے ماحول میں اکثر ایسا ہوتا ہے کہ امیدوار جتنا سوچ کر جاتا ہے، اس سے زیادہ بتاکر آجاتا ہے۔ ہرچندکہ، نوکری حاصل کرنے کے عمل میں تعلقات بنانا اہم ہے، لیکن آپ جو چیز بھی بتاتے ہیں، آجر فیصلہ کرتے وقت ان تمام چیزوں کو مدِنظر رکھتا ہے۔ اس لیے اگر آجر آپ کو اپنے حالیہ ہالی ڈے ٹرپ کے بارے میں بتاتا ہے تو جواباً آپ کو ایسی کوئی بات بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر پوچھا جائے، تو بھی آپ کو اپنی کسی ’بڑی کمزوری‘ کے بارے میں بتانے کے ضرورت نہیں ہے۔ اس کے بجائے، کسی ایسی چیز کا ذکر کریں، جس کا آپ کی اس نوکری سے کوئی تعلق نہ ہو اور ساتھ میں یہ بھی بتائیں کہ اپنی اس کمزوری پر قابو پانے کے لیے آپ کس طرح محنت کررہے ہیں۔

یہ جاننا کہ پہلے انٹرویو کا واحد مقصد دوسری کال حاصل کرنا ہے: کئی امیدوار یہ سمجھتے ہیں کہ اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنے کے لیے پہلا انٹرویو ہی ان کے لیے واحد موقع ہے۔ اس سے ہوتا یہ ہے کہ امیدوار بہت زیادہ دباؤ محسوس کرتا ہے۔ اس کے بجائے، مشترکہ اہداف جاننے کی کوشش کریں، اپنے کارناموں پر مختصر روشنی ڈالیں اور دوسرے شخص کے بارے میں بھی جاننے کی کوشش کریں۔ انٹرویو میں صرف اپنے بارے میں بتانے کے بجائے سیکھنے کا ہدف لے کر جانا زیادہ بہتر لائحہ عمل ہے۔

تعلق قائم کرنا کام سے زیادہ اہم ہے: یقیناً، نوکری حاصل کرنا آپ کی اولین ترجیح ہے لیکن یہ بات بھی یاد رکھیں کہ آجر یا آپ کے رابطوں کی ترجیحات کچھ اور ہوسکتی ہیں۔ یہ ممکن ہے کہ آپ کے رابطے، آپ کی مدد کرنا چاہتے ہوں لیکن وہ یہ کام اپنے وقت اور موزونیت کے مطابق کرنا چاہیں گے۔ آپ اس تعلق کو جس قدر اچھی طرح سمجھ لیں گے، آپ ان سے بہتر تعاون حاصل کرپائیں گے۔ مضبوط تعلقات زندگی بھر قائم رہتے ہیں، اس لیے اپنے تعلقات کو اہمیت دیں۔ آپ دیکھیں گے کہ جب کبھی ضرورت ہوگی آپ انھیں اپنے ساتھ پائیں گے۔

یہ جاننا کہ کب فالو اَپ کرنا چاہیے اور کب جانے دینا چاہیے: بہت سارے لوگ صورتحال کا دُرست تدارک نہیں کرپاتے کہ کوئی جواب نہ آنے کی صورت میں فالو اَپ کرنا چاہیے یا جانے دینا چاہیے۔ ان میں سے کوئی بھی لائحہ عمل مکمل طور پر ٹھیک نہیں۔ دراصل، یہ فیصلہ کرنے سے پہلے آپ کو اس کمپنی کے کلچر کو سمجھنا ہوگا۔ لوگ مصروف رہتے ہیں، ای میلز نظرانداز کردی جاتی ہیں اور اس طرح دن، ہفتوں میں بدل جاتے ہیں۔ اپنے پلان میں فالو اَپ کو شامل رکھیں۔ دراصل، آپ یہ فرض کرلیں کہ آپ پہلی کوشش میں جواب حاصل نہیں کرپائیںگے، اس لیے دوسری بار رابطہ کرنے کیلئے آپ کی انزائٹی سطح نارمل رہےگی(دوسرا رابطہ دو ہفتے بعد کریں)۔