’بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘

August 10, 2019

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے آزاد کشمیر اور پاکستان پر جارحیت کی تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں سفارتخانہ پاکستان میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان جنگ پر یقین نہیں رکھتا لیکن اگر پاکستان اور آزاد کشمیر پر جارحیت کی گئی تو پاکستان اپنے دفاع کا حق رکھتا ہے، اس موقع پر ناروے میں پاکستان کی ڈپٹی ہیڈ آف مشن مس زیب طیب عباسی بھی موجود تھیں۔

مسعود خان نے کہا کہ بھارتی فوج نے حالیہ دنوں لائن آف کنٹرول کے اس پار سے آزاد کشمیر کے قریبی علاقوں پر حملے کیے ہیں جن میں کلسٹر ہتھیار کو بھی استعمال کیا گیا ہے جو بین الاقوامی قوانین کی سراسر خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے کشمیریوں کے حق پر ایک بار پھر شب خون مارا ہے۔

آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کردیا گیا ہے اور 35 اے کے تحت جموں و کشمیر کی سرزمین پر صرف کشمیریوں کا حق تھا، اسے بھی ختم کردیا ہے اور اب بھارت کے دیگر علاقوں کے لوگوں جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید سکیں گے اور وہاں آکر مستقل طور پر آباد ہوسکیں گے۔

مسعود خان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے اس اقدام کے تحت جموں و کشمیر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے، وہ اس متنازعہ خطے میں کشمیریوں کی آبادی کے تناسب کو اپنے حق میں کرنا چاہتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناروے انسانی حقوق کی حمایت کرنے والا ملک ہے، وہ ناروے میں مسئلہ کشمیر خصوصاً کشمیریوں کے انسانی حقوق کا معاملہ اٹھائیں گے اور بھارت کے حالیہ اقدام سے پیدا ہونے والی صورتحال پر بات چیت کریں گے۔

صدر مسعود خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سخت تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کئی دنوں سے وہاں کرفیو نافذ ہے، سیکڑوں لوگ گرفتار ہیں، اسکول و کالجز بند اور دوکانیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر عالمی رہنماؤں کو چاہیےکہ کم از کم مقبوضہ کشمیر میں مظالم بند کروائیں، تنازعہ کشمیر سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق، کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق حاصل ہے۔

مسعود خان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بھارت کو کشمیریوں پر مظالم سے روکے اور مسئلہ کشمیر حل کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، بھارت 7 دہائیوں سے کشمیر کے بڑے حصے پر قابض ہے۔ بے شمار کشمیری شہید ہوچکے ہیں، بڑی تعداد میں لاپتہ ہیں اور نوجوانوں کا قتل عام اور خواتین کی بے حرمتی جاری ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اور پارلیمنٹ کا مشترکہ سیشن ہوا ہے۔

ان اجلاسوں کے دوران فیصلہ ہوا ہے کہ پاکستان اس مسئلے کو عالمی فورمز پر اٹھائے گا اور مظلوم کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

مسعود خان نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن دنیا کے سامنے بھارت کے مظالم اور بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔

واضح رہے کہ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان ناروے میں اپنے قیام کے دوران یوم آزادی پاکستان کی تقریبات میں بھی شرکت کریں گے۔