منڈی ختم، 5 ارب کا کاروبار، 50 ہزار مویشی فروخت نہ ہوسکے

August 15, 2019

کراچی(رفیق بشیر)مویشی منڈی میں 50 ہزار سے زائد مویشی فروخت سے رہ گئے ، جبکہ پانچ لاکھ جانور فروخت ہوئے،گزشتہ سال کے مقابلے میں امسال منڈی میں مویشیوں کی آمد کم رہی ،تاہم عید کے تیسرے دن قربانی کرنے والے لوگ بدھ کی دوپہر تک مویشی خریدتے رہے ، جبکہ انتظامیہ نے منڈی ختم کرنے کا اعلان کردیا ،منڈی میں کل5 ارب روپے کا کاروبار ہوا، تاہم عید کے چوتھے دن خریداروں میں اونٹ ذبح کرنے والے خریدار شامل تھے ، اونٹ خریدنے والے کئی افراد نے بتایا کہ بارش کے باوجود اونٹ کی قیمت ایک لاکھ روپے سے کم نہیں تھی ، تاہم منگل اور بدھ کی رات کو گائے اور بکروں کی قیمتیں 50 فیصد کم ہوگئی تھیں جس کے باعث رات گئے تک مویشیوں کی خریداری جاری رہی، مویشی منڈی میں بارشوں کے باعث کھلے آسمان تلے کھڑے 5سو سے زائد مویشی نزلہ ، زکام اور بخار کا شکار ہوئے ، جنہیں سرکاری وٹرنری ڈاکٹرز نے ادویات فراہم کیں،جبکہ بارشوں کے باعث منڈی میں ہونے والی کیچڑ کو تاحال صاف نہیں کیا جاسکا ، منڈی کے اختتام کے اعلان کے بعد بیو پاریوں نے گھروں کو روانگی شروع کردی ہے ،مویشی منڈی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق سپر ہائی وےسہراب گوٹھ پر 5 جولائی سے لگنے والی منڈی 14اگست کی شام اختتام پذیر ہوگئی،اعلامیہ کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت اس بار ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد قربانی کے جانور منڈی لائے گئےاور ان میں سے تقریبا پانچ لاکھ جانور فروخت ہوئے، اعلامیہ کے مطابق قربانی کے جانوروں کی منڈی میں ریکارڈ فروخت ہوئی اس دوران تقریبا ایک روز میں ایک لاکھ قربانی کےجانوروں کی فروخت ریکارڈ ہوئی، آخری چند روز میں بارشوں کے سبب قیمتیں کم ہوگئیں اور ایک لاکھ کا مویشی پچاس ساٹھ ستر اور تین سے پانچ لاکھ کا قربانی کا جانور دو سے ڈیڑھ لاکھ میں فروخت ہوا،اعلامیہ کے مطابق مویشی منڈی میں ریکارڈ بزنس ہوا جس کا تخمینہ 5 ارب روپے سے زائد بتایا جاتا ہے،جبکہ مجموعی طور پر شہر بھر میں 8 ارب سے زائد کی مالیت کے مویشی فروخت ہوئے ، گزشتہ سال مویشی منڈی میں 7 لاکھ سے زائد مویشی لائے گئے تھے ، اس سال مویشی منڈی میں فی مویشی اخراجات اور چارجز بہت زیادہ ہونے کے باعث بیوپاریوں نے پورے شہر کو مویشی منڈی بنا دیا تھا، جبکہ کمشنر کراچی نے 8 مقامات پر منڈیاں قائم کرنے کے احکامات جاری کئے تھے،عید قرباں کے پہلے روز قصابوں نے گائے ذبح کرنے کے 10ہزار روپے تک وصول کئے ، جبکہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال کھالوں کی قیمت فروخت مزید کم رہی گزشتہ سال گائے کی کھال 8 سو روپے تک فروخت ہوئی تھی تاہم اس سال قیمت4 سو روپے رہی ، عید کے موقع پر بارشوں کے باعث سب سے زیادہ نقصان چارہ فروخت کرنے والوں کو ہوا، بارشوں کے باعث چارہ خراب ہوگیا ،جس کے باعث شہر میں چارے کی قلت پیدا ہوگئی لوگ دوسرے دن چارہ خریدنے کے لئے مارے مارے پھرتے رہے ۔