تحریک حق خودارادیت آج مظاہروں میں شرکت کریگی، راجہ نجابت

August 15, 2019

بریڈفورڈ (پ ر)جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے عہدیداران اور معاونین 15اگست کو لندن، برمنگھم اور مانچسٹر کے مظاہروں میں بھرپور شرکت کریں گے جب کہ برطانیہ بھر میںجاری مہم میں بھارتی مظالم کو بند کروانے اور حالیہ آہنی تبدیلیوں کے خلاف برطانوی ممبران پارلیمنٹ سے رابطوں کو تیز کردیا ہے۔ تحریک کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، سرپرست سردار عبدالرحمان خان، سیکرٹری جنرل محمد اعظم، برطانیہ کی چیئرپرسن کونسلر یاسمین ڈار، وائس چیئرمین امجد حسین مغل، سابق وزیرآزاد کشمیر راجہ شوکت خالق، سابق لارڈ میئر بریڈفورڈ راجہ غضنفر خالق، برٹش مسلم وومن فورم کی چیئرپرسن کونسلر صبیحہ خان، ٹالروارڈ سے لیبرکونسلر کامران حسین، ممتاز کشمیری دانشور خالد سعید قریشی، حاجی منظور راجہ، راجہ سلیم اقبال، راجہ خالد خالق، اولڈہم سے پاکستان مسلم لیگ ن برطانیہ کے چیئرمین راجہ آفتاب شریف، آزاد کشمیر مسلم لیگ ن برطانیہ کے سینئر نائب صدر راجہ مقصود حسین کاکڑوی، نائلہ شریف، شاہدہ خان، نغمانہ کنول شیخ، یاسمین عالم، روبینہ خان، ثمینہ خان، روبینہ ڈار، راچڈیل کے ڈپٹی میئر کونسلر عاصم رشید، کل جماعتی رابطہ کمیٹی برطانیہ کے صدر چوہدری محمد عظیم، سیکرٹری راجہ امجد خان، پیپلزپارٹی برطانیہ کی کشمیر کمیٹی کے صدر راجہ ایوب خان اور آکسفورڈ کے ڈپٹی میئر کونسلر الطاف خان اور دیگر رہنمائوں نے بھی نہ صرف 15اگست کو مظاہرے کیلئے عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے وہیں جموںکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے دیگر پروگراموں میں بھی تعاون کی اپیل کی ہے۔ جموںکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل اسی ہفتے سے برطانیہ اور یورپ میںایک کشمیر پٹیشن پر دستخطی مہم کا آغاز کررہی ہے جس میں برطانوی اور یورپی حکومتوں سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ ریاست جموں و کشمیر کی تقسیم اور اسکے قومی تشخص کے خاتمے کی طرف گامزن کوششوں میںکشمیریوں کی معاونت کریںاور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کیلئے آنیوالے اقوام متحدہ کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کروانے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کریں۔ تحریک کے سربراہ راجہ نجابت حسین نے پاکستان سے واپسی پر اپنے عہدیداروں، کشمیری تنظیموں کے رہنمائوں اور برطانوی و یورپی پارلیمنٹ میںقائم کشمیر گروپس کے عہدیداروں اور پاکستانی نژاد ممبران پارلیمنٹ سے بھی معاونت کی اپیل کی ہے جبکہ برطانیہ اور یورپ بھر میں مظاہروں اور تقریبات میں ممبران پارلیمنٹ کو مدعو کرنے پر بھی زور دیا ہے۔