بھارتی وزیر دفاع کی ’پہلے ایٹم بم چلانے‘ کی دھمکی

August 16, 2019

بھارت نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے پہلے دنیا کا امن خطرے میں ڈالنے کی دھمکی دے دی۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان اور میڈیا سے گفتگو میں ایٹمی ہتھیاروں کے پہلے استعمال کی پالیسی میں تبدیلی کا اشارہ دے دیا۔

حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی انتہائی اہم وزیر کے بیان سے کشمیر کا نیو کلیئر فلیش پوائنٹ ہونا ثابت ہوگیا۔

راج ناتھ سنگھ نے عالمی برادری کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اب تک ایٹم بم کے ’نو فرسٹ یوز‘ کی پالیسی پر قائم رہا ہے، مستقبل میں کیا ہوگا؟ اس کا انحصار حالات پر ہے۔

بھارتی وزیر دفاع کےخطرناک اور انتہا پسند سوچ پر مبنی بیان پر سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا بھارت نے اقوام عالم کو سیکیورٹی کونسل کی میٹنگ سے پہلے دھمکی دی ہے؟

بھارت نے 1974 میں تمام بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے ایٹمی دھماکا کرکے جنوبی ایشیا کا امن خطرے میں ڈال دیا تھا۔

بھارت کو اس عمل سے باز رکھنے کے لیے 1974 میں نیو کلیئر سپلائرز گروپ کا قیام عمل میں آیا۔

بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہا، اس نے 11 اور 13 مئی 1998 میں 5 ایٹمی دھماکے کئے، نئی دہلی نے اس اقدام سے این پی ٹی، سی ٹی بی ٹی پر عالمی معاہدوں اور قوانین کو سبوتاژ کیا۔