ٹرمپ کی خواہش ہے پاک بھارت تناؤ کم ، امن برقراررہے،شاہ محمود

August 21, 2019

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کی خواہش ہے کہ پاک بھارت تنائو کم ہو اور امن برقرار رہے، ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ مریم نواز تک جب یہ ویڈیو پہنچی تو انہوں نے اس وقت تک اس کا کسی سے ذکر نہیں کیا جب تک اپنے ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں کرلی، جب انہیں اس ویڈیو کے اصلی اور ذرائع مصدقہ ہونے کا یقین ہوگیا تو پھر انہوں نے پارٹی کی قیادت کے ساتھ جولائی میں شیئر کی، مریم نواز نے جب یہ ویڈیو سینئر قیادت کے سامنے رکھی تو ہم سب حیرت زدہ رہ گئے، ہمیں توقع نہیں تھی کہ کوئی شخص اس قدر دباؤ میں آکر فیصلہ دے سکتا ہے، شاہزیب خانزادہ نے اپنے تجزیے میں کہا کہ کشمیر کے حوالے سے بھارتی اقدامات کے بعد پاکستان کی سفارتی کوششوں میں مزید تیزی آگئی ہے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو پاک بھارت بڑھتی ہوئی کشیدگی پر خاصی تشویش ہے، وزیراعظم عمران خان نے سولہ اگست کو بھی صدر ٹرمپ سے گفتگو میں ان کے سامنے صورتحال رکھی تھی اور ہندوستان کے غیرقانونی اقدامات سے آگاہ کیا تھا، امریکی صدر ٹرمپ نے اس گفتگو کے بعد کہا کہ مجھے تشویش ہے کہ حالات بگڑ رہے ہیں، میں بھارتی وزیراعظم سے بات کروں گا، اس کے بعد آپ کو بتاؤں گا کہ میری کیا بات ہوئی، ٹرمپ کی اب مودی سے بات ہوگئی تو انہوں نے دوبارہ وزیراعظم عمران خان کو فون کیا، امریکی صدر ٹرمپ کی خواہش ہے کہ پاک بھارت تناؤ کم ہو اور امن برقرار رہے، وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو واضح بتایا کہ اس وقت ہندوستان نے یکطرفہ کارروائی کی ہے اس کے علاوہ مقبوضہ کشمیر میں سولہ دن سے کرفیوکا سماں ہے، نہ وہاں کے حالات کا پتا ہے نہ یہ پتا ہے کہ کتنی ہلاکتیں ہوچکی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران بنتا جارہا ہے، وزیراعظم نے دوسری بات امریکی صدر سے یہ کہی کہ ہمیں ڈر ہے کہ ہندوستان کے آرٹیکل 35/Aکو ختم کرنے کے پیچھے مسلم اکثریتی علاقے کو مسلم اقلیت میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے، ہندوستان ڈیموگرافک تبدیلی چاہتا ہے جو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف ہے، وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں افراد قید ہونے کا بھی بتایا، امریکی صدر ٹرمپ کا اس پر کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم کہتے ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے، وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس سے بڑی کیا کارروائی کرسکتے ہیں جو انہوں نے کی ہے، بھارتی وزیردفاع نے نہایت غیر ذمہ دارانہ بیان دیا ہے، وزیراعظم نے واضح انداز میں کشمیریوں کیلئے ریلیف کا مطالبہ کیا ، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کم از کم کشمیر سے کرفیو تو اٹھائے اور شہریوں کی زندگی آسان کرے، اگر بھارت سمجھتا ہے کہ حالات نارمل ہیں تو انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر جانے دیں حقیقت پتا چل جائے گی۔