سنگا پور سے جاپان

August 25, 2019

مصنّف: ڈاکٹر آصف محمود جاہ

صفحات: 284،قیمت: 600 روپے

ناشر:علم و عرفان پبلشرز، لاہور۔

’’سفر نامہ‘‘اُردو ادب کی ایک مقبول صنف کی حیثیت اختیار کرچُکا ہے۔ انیسویں صدی کے اختتام کے قریب سے شروع ہونے والےسفرناموں کا سفر بیسویں صدی میں پوری رفتار سے جاری رہا اور موجودہ صدی بھی ادب کی اس صنف کی کتابوں سے کسی طرح خالی نہیں۔ مختلف مُمالک کا سفر اختیار کرنے والے خواتین و حضرات کی تعداد اگرچہ ہزاروں میں ہوتی ہے، تاہم سفرنامے محض وہی لوگ لکھتے ہیں کہ جنہیں تحریر سے خاص رغبت ہوتی ہے۔ صاحبِ کتاب کا ’’سنگا پور سے جاپان‘‘کا سفرنامہ پڑھتے ہوئے احساس ہوا کہ اُن کی تحریر میں خاصی دِل کشی ہے اور وہ قاری کو اپنی گرفت میں لینے کا ہنر جانتے ہیں۔ بقول عطاء الحق قاسمی ’’سفرناموں کے مطالعے کے شوقین افراد اس سفر نامے کو ایک مختلف قسم کا سفرنامہ پائیں گے۔‘‘