بوڑھے، جوان، بچّے بے جان ہو رہے ہیں
پسماندگان غم سے ہلکان ہو رہے ہیں
کشمیر ہے مسلسل کس حال میں نہ پوچھو
کیا کیا بھرے پُرے گھر ویران ہو رہے ہیں